پریس ریلیز

مظفر نگر اسکول سانحہ: مولانا محمود مدنی نے سخت دفعات کے تحت کارروائی کا کیا مطالبہ

جمعیۃ علماء ہند لگاتار متاثرہ خاندان کے رابطے میں ہے اور ادارہ کی طرف سے مرکزی وزیر برائے ترقی اطفال اور نیشنل کمیشن فار چائلڈ رائٹس کو مکتوب بھی ارسال کر دیا گیا ہے۔

جمعیۃ علمائے ہند / بشکریہ ٹوئٹر
جمعیۃ علمائے ہند / بشکریہ ٹوئٹر 

نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے مظفر نگر کے کھباپور گاؤں میں ہوئے ’اسکول سانحہ‘ پر سخت غم و غصہ کا اظہار کیا ہے اور سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ از خود نوٹس لیتے ہوئے قصور وار ٹیچر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ اس سلسلے میں مولانا مدنی نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، یونین منسٹر برائے ترقی خواتین و اطفال، نیشنل کمیشن فار چائلڈرائٹس (این سی پی سی آر) نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن اور نیشنل کمیشن فار مائناریٹز کو خط لکھ کر فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

خط میں خاص طور سے کہا گیا ہے کہ ’’میری آپ سے گزارش ہے کہ مذکورہ واقعہ کا از خود نوٹس لیں اور مجرم کے خلاف چائلڈر رائٹس، ہیومن رائٹس، ایجوکیشنل رائٹس اور دو قوموں کے درمیان منافرت کی روک تھام ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کریں۔ نیز آپ متعلقہ ضلع انتظامیہ کو جلد ہدایت دیں کہ وہ معمولی دفعات لگا کر اس سنگین معاملہ پر پردہ پوشی کی کوشش نہ کرے۔‘‘

Published: undefined

مولانا مدنی نے کہا کہ ملک میں نفرت پھیلانے کا پاٹھ شالہ کسی بھی صورت میں منظور نہیں ہے۔ میرا دل اس بات سے بہت دکھی ہے کہ ہمارا ملک ہیٹ اسپیچ کا مرکز بنتا جارہا ہے۔ اس کی شروعات سیاسی حکمراں اور چند میڈیا ادارے کے ذریعہ نفرت پر مبنی بیانات اور پروگرام سے ہوئی۔ جب اس صورت حال کی روک تھام پر توجہ نہیں دی گئی تو آج ملک کی فضا اس قدر مسموم ہو گئی ہے کہ اب حفاظتی ادارے یہاں تک علم کا مرکز سمجھا جانے والا اسکول بھی اس کا شکار ہو رہا ہے۔

Published: undefined

واضح ہو کہ کھباپور منصورپور گاؤں میں نیہا پبلک اسکول کی پرنسپل ترپتا تیاگی کے حوالے سے ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں وہ ایک طالب علم کو مسلم ہونے کی وجہ سے جسمانی تشدد اور توہین آمیز ریمارکس کا نشانہ بنا رہی ہے۔ اس طرح کے قابل مذمت اقدامات نہ صرف تعلیم کے اصولوں کی خلاف ورزی ہیں بلکہ تعصب اور نفرت کو بھی دوام بخشتے ہیں جن کی ہمارے معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ ہر بچہ ایک محفوظ اور جامع تعلیمی ماحول کا مستحق ہے، جہاں وہ شخصی اور تعلیمی طور پر ترقی کر سکے۔ زیر بحث استاد کا رویہ ان بنیادی اصولوں اور پیشہ ورانہ طرز عمل کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ہم متعلقہ اداروں سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس تکلیف دہ واقعے سے نمٹنے کے لیے فوری اور پرعزم اقدامات کریں اور واقعہ کی مکمل تفصیلات سے پردہ اٹھانے اور استاد کی حرکتوں کا منصفانہ جائزہ کے لیے ایک مکمل اور صاف شفاف تحقیقات کی جانی چاہیے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنایا جا سکے۔ کسی بھی قسم کے امتیازی سلوک، ایذا رسانی یا تشدد کے لیے صفر رواداری کی پالیسی اپنانی چاہیے اور اس پالیسی سے تمام عملے اور طلبا کو واقف کرانا چاہیے۔ نیز تنوع، شمولیت اور ثقافتی حساسیت کی تربیت بھی ضروری ہے۔

Published: undefined

مولانا مدنی نے مقامی جمعیۃ علماء کو ہدایت دی ہے کہ جذباتی اور نفسیاتی اثرات پر قابو پانے کے لیے طالب علم اور اس کے اہل خانہ کا تعاون کریں، نیز مقامی انتظامیہ سے ملاقات کر کے سخت قانونی اقدامات پر آمادہ کیا جائے۔ چنانچہ آج دوپہر جمعیۃ علماء مظفر نگر کے وفد نے ضلع سکریٹری قاری محمد ذاکر کی قیادت میں متاثرہ خاندان سے ان گھر کے پر جا کر ملاقات کی اور جمعیۃ کی طرف سے ہر ممکن انسانی و اخلاقی مدد کی یقین دہانی کرائی۔ جمعیۃ علماء کی ٹیم لگاتار اس معاملے پر نگاہ رکھے ہوئی ہے اور حسب ضرورت قدم اٹھایا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined