پریس ریلیز

ہلدوانی معاملہ میں سپریم کوٹ کی جانب انہدامی کارروئی پر روک، مولانا محمود مدنی نے متاثرین کو دی مبارک باد

جمعیۃ علماء ہند نے متاثرہ رہائشیوں کی طرف سے عرضی داخل کی تھی۔ مولانا محمود اسعد مدنی نے ہلدوانی متاثرین کو مبارکباد دیتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ جمعیۃ ان کی مدد میں پیچھے نہیں رہے گی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

 

 نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات کو ہلدوانی میں پچاس ہزار رہائشیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنے کے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی ہے۔ اس سلسلے میں 20 دسمبر 2022 کو ہائی کورٹ نے سات دنوں میں ان کو بے گھر کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد پولیس فورس بھی لگادی گئی تھی۔

Published: undefined

آج جسٹس سنجے کشن کول اور ایس اوکا پر مشتمل بنچ نے ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ کے فیصلے کے خلاف دائر خصوصی عرضیوں کی ایک طویل فہرست کی سماعت کرتے ہوئے ریاست اتراکھنڈ اور ریلوے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔ اس مقدمہ میں جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر متاثرہ علاقہ کے رہائشیوں کی طرف سے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ منصور علی، سینئر ایڈوکیٹ بالا سبرامنیم، ایڈوکیٹ طیب خان، ایڈوکیٹ نیاز احمد فاروقی، ایڈوکیٹ مجیب الدین خان نے پٹیشن دائر کی تھی۔ اس کے علاوہ کئی اور گروپس نے عرضی داخل کی تھی۔

Published: undefined

عدالت نے اس معاملے کو 7 فروری 2023 تک ملتوی کرتے ہوئے ریاست اور ریلوے سے "عملی حل" تلاش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ آپ سات دنوں میں پچاس ہزار لوگوں کو بے گھر نہیں کرسکتے۔ عدالت نے خاص طور پر اس حقیقت پر تشویش ظاہر کی کہ لوگ کئی دہائیوں سے وہاں مقیم ہیں اور لیز اور نیلامی کی خریداری کی بنیاد پر حقوق کا دعویٰ کر رہے ہیں۔

Published: undefined

جسٹس ایس کے کول نے کہا کہ مسئلے کے دو پہلو ہیں، (1) یہ لوگ لیز کا دعویٰ کرتے ہیں، (2) وہ کہتے ہیں کہ 1947 کے بعد جو لوگ ہجرت کرگئے اور ان کی زمینیں نیلام ہوئیں، تو ہم نے نیلامی سے حاصل کیا ہے، جب یہ لوگ اتنے سالوں سے وہاں رہے ہیں تو ان کی بازآبادکاری ہونی چاہیے۔ وہاں کئی سرکاری ادارے ہیں، وہ کیسے؟ کیا آپ کہہ سکتے ہیں کہ سات دنوں میں انہیں فارغ کر سکتے ہیں؟"جسٹس اوکا نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ وہ پچاس سال سے وہاں آباد ہیں۔ آپ نیلامی سے زمین حاصل کرنے والوں کے ساتھ کیا رویہ اختیار کریں گے، جج نے مزید کہا کہ یہ انسانی معاملہ بھی ہے۔ نیم فوجی دستوں کو ان لوگوں کو ہٹانے کے لیے تعینات نہیں کیا جانا چاہیے۔"سماعت کے دوران بنچ نے پوچھا کہ کیا سرکاری اراضی اور ریلوے کی زمین کے درمیان حد بندی ہوئی ہے؟ بنچ نے یہ بھی پوچھا کہ کیا یہ سچ ہے کہ پبلک پریمیسس ایکٹ کے تحت کارروائی زیر التوا ہے۔

Published: undefined

عرضی میں جمعیۃ علماء ہند اور دیگر اداروں کے وکیلوں کے دلائل

عرضی میں روشنی ڈالی گئی ہے کہ درخواست گزار غریب لوگ ہیں جو محلہ نئی بستی، ہلدوانی ضلع میں 70 سال سے زیادہ عرصے سے قانونی طور پر مقیم ہیں۔ اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے 4,365 گھروں میں رہنے والے 50,000 سے زیادہ لوگوں کو بے دخل کرنے کا حکم دیا، اس حقیقت کے باوجود کہ پی پی ایکٹ کے تحت کئی معاملات ضلع مجسٹریٹ کے سامنے زیر التوا ہیں۔ اس کے علاوہ مقامی رہائشیوں کے نام ہاؤس ٹیکس کے تحت میونسپل ریکارڈ میں درج ہیں اور وہ سالوں سے باقاعدگی سے ہاؤس ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اس علاقے میں 5 سرکاری اسکول، ایک اسپتال اور دو اوور ہیڈ واٹر ٹینک ہیں۔ مزید کہا گیا کہ عرضی گزاروں اور ان کے آباء و اجداد ہندوستان کی آزادی کی تاریخ سے بھی پہلے سے یہاں آباد ہیں، جسے ریاست اور اس کی ایجنسیوں نے تسلیم کیا ہے اور انہیں گیس اور پانی کے کنکشن اور یہاں تک کہ آدھار کارڈ نمبر بھی دیئے گئے ہیں۔ ان کے رہائشی پتے قبول کئے گئے ہیں۔ ہم نے غیر قانونی حکم کے خلاف ایک ایس ایل پی بھی دائر کیا ہے جس میں 30 درخواست گزاروں کی اپیلیں پی پی ایکٹ کے تحت ضلعی عدالت میں زیر التوا ہیں۔

Published: undefined

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی کا بیان

جمعیۃ علماء ہند نے عمران اور دیگر 29 رہائشییوں کی طرف سے عرضی داخل کی تھی، جو انتہائی غریب طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے ہلدوانی متاثرین کو مبارکباد دیتے ہوئے یقین دہانی کی ہے کہ جمعیۃ ان کی مدد میں پیچھے نہیں رہے گی اور پوری قوت سے ان کی طرف سے مقدمہ لڑا جائے گا۔ متاثرین کی راحت رسانی کے لیے جمعیۃ علماء اتراکھنڈ کے اراکین کو خصوصی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ قبل ازیں جمعیۃ علماء ہند کا ایک وفد مولانا حکیم الدین قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند کی قیادت میں، جن میں مولانا غیور احمد قاسمی، مولانا ابوالحسن سیوانی، جمعیۃ علماء اتراکھنڈ کے نائب صدر مولانا جلیس قاسمی، سکریٹری عبدالقادر فارمر وغیرہ شامل تھے، نے ہلدوانی کا دورہ کیا تھا، اسی طرح ریاستی صدر مولانا عارف قاسمی کی قیادت میں ایک وفد نے بھی متاثرہ علاقہ کا دورہ کیا تھا۔ مولانا حکیم الدین قاسمی متاثرین کےساتھ لگاتار رابطے میں ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined