ممبرا:حال ہی میں قائم ہوئے معیشت اکیڈمی نے اپنا پہلا معیشت فیسٹ ۲۰۱۸-۱۹کا کثیر مسلم اکثریتی علاقہ کوسہ ممبرا کے وفا پارک میں انعقادکیا جس میں کثیر تعداد میں اسکول کے طلبہ و طالبات کے ساتھ علاقے کی سماجی و تعلیمی شخصیات نے شرکت کی۔ سوشل ایجوکیشنل ویلفیئر اسو سی ایشن (سیوا)کے صدر سابق ایم ایل اے ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے کہا کہ ’’تعلیم کے زیورسے جب آپ آراستہ ہوں گے تو ہر جگہ آپ کی قدر ہوگی۔کیونکہ تعلیم ہی انسان کو بلندیوں پر فائز کرتا ہے۔‘‘انہوں نے ایک بچی کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’کبھی ہم نے کسی غریب بچی کی تعلیم کے ضمن میں مدد کی تھی ایک روز اس کے والدین اس کی شادی کا دعوت نامہ لے کر آئے اور کہنے لگے کہ آپ کو اس بچی کی شادی میں شرکت کرنی ہے کیونکہ کبھی جس کی آپ نے مدد کی تھی اب وہ امریکہ کے ناسا میں ریسرچ سائنٹسٹ ہے، لہذا علم کی روشنی سے اگر گھر منور ہیں تو پھر زندگی بہت روشن رہتی ہے‘‘۔
معیشت اکیڈمی کے ڈائرکٹر دانش ریاض نے پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ’’اکیڈمیاں،تعلیمی ادارے ،کوچنگ کلاسیز وغیرہ تو یہاں بہت ہیں لیکن اب یہ تمام تجارتی منڈیاں بن گئی ہیں لہذا میں نے علحدہ اکیڈمی قائم اسی لئے کی ہے کہ ہم کچھ ایسی چیزیں کر جائیں جو دوسروں کے یہاں مفقود ہیں‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’اسکول کی محنت ،والدین کا لگن اور بچے کا شوق اسے بہترین نمبرات تک پہنچاتا ہے لیکن جب بچے امتحانات کے بعد بہترین رزلٹ لے کر گھر پہنچتے ہیں تو اس سے پہلے ہی کوچنگ کلاسیز کے لوگ پورے شہر میں اپنی کلاسیز کا پرموشن کر نے کے لئے ان بچوں کی تصویریں ایسے آویزاں کر دیتے ہیں کہ جیسے صرف انہی کی محنتوں کی وجہ سے ہی وہ امتیازی نمبرات سے کامیاب ہوئے ہوں حالانکہ وہ ان بچوں کی محنت سے اپنا کاروبار سجاتے ہیں۔لہذا میں یہ سمجھتا ہوں کہ اگر معیشت اکیڈمی کے ذریعہ کوئی بچہ یا بچی امتیازی نمبرات سے کامیاب ہوتی ہے تو نہ صرف اس بچی یا بچے کی سال بھر کی فیس معاف کردی جائے گی بلکہ اگر اشتہارات میں ان کی تصویریں لگائی گئیں تو اس کا معاوضہ بھی دیا جائے گا‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہم جہاں پہلے درجے سے دسویں درجے تک اسکولوں کے نصاب کی کوچنگ کروائیں گےوہیں ہم نے ساکلوجیکل پیرنٹنگ کا بھی اہتمام کیا ہے ،ساتھ ہی فائنانشیل اویرنیس پروگرام کے تحت بامبے اسٹاک ایکسچینج کے ساتھ بھی معاہدہ کیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ایک بہتر ماحول میں جہاں طلبہ وطالبات مستقبل کے خواب کو شرمندہ تعبیر کر سکیں یہ معیشت اکیڈمی کا بھی خواب
ہے‘‘۔ واضح رہے کہ مذکورہ فیسٹ میں تقریباً 90 طلبہ و طالبات نے حصہ لیا جس میں اول دوم سوم آنے والوں کو جہاں ہزار، ساڑھے سات سو اور پانچ سو روپئے نقد رقم کے ساتھ سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا وہیں تمام شرکاء کی خدمت میں سرٹیفکیٹ پیش کیا گیا۔
تھانے میونسپل کارپوریشن کے سینئر آفیسر ڈاکٹر ناظم قاضی نے کہا کہ" وفا پارک کے علاقے میں علمی کام دانش ریاض جیسے لوگوں کے ہی مرہونِ منت ہے ۔انہوں نے اس پورے علاقے میں علم کی جو جوت جگائی ہے جس نے علاقے کے نام کو روشن کیا ہے۔"
عبداللہ پٹیل جونیئر کالج و ہائی اسکول کی پرنسپل نسرین اسلم شیخ نے طلبہ وطالبات کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ "معیشت اکیڈمی کی خدمات کا اعتراف ہے اور اس طرح کی جو بھی علمی کوشش ہوگی ہم اس میں بھرپور تعاون کریں گے ۔"
پروگرام کی منتظم اور اکیڈمی کی انچارج شرمین طاہر انصاری نے تمام مہمانوں کا شکریہ اداکرتے کرتے ہوئے بطور خاص ججز جناب حسن ملانی، جناب ناصر یوسف، جناب افروز شیخ اور مولانا افضل قاسمی کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے فیسٹ میں ججز کے فرائض انجام دئے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وفا پارک کے پیس کمپلیکس میں منعقدہ اس پروگرام کے دوران وہ طلبہ وطالبات آبدیدہ ہوگئے جو کسی وجہ سے شریک مقابلہ نہیں ہوسکے تھے جبکہ علاقے کے لوگوں نے آئندہ اس طرح کے پروگرام میں بھرپور شرکت کا بھی وعدہ کیا اور اس کو دور دراز کے علاقوں تک پھیلانے کی بھی یقین دہانی کرائی ۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: بشکریہ نیشنل ہیرالڈ