نئی دہلی: ’’آج کے موجودہ سیاسی حالات پر اگر آپ غور کریں تو دیکھیں گے کہ بی جے پی خفیہ طور پر سازش کر کے مسلم اور دلت قیادت کو پورے ملک سے آہستہ آستہ ختم کر رہی ہے۔ وہ نہیں چاہتی کہ مسلم اور دلت سیاسی طور پر مستحکم ہوں اور ملک کی قیادت میں اپنا کردار ادا کریں، سیاست میں اپنی نمائندگی حاصل کر سکیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ مسلم قائدین کو کہیں انکاؤنٹر میں تو کہیں بدعنوانی کے جھوٹے کیسوں میں پھنسا کر جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیل رہی ہے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے نیشنل میڈیا انچارج اور مہاراشٹر و جھارکھنڈ کے کانگریس اقلیتی شعبہ کے انچارج عدنان اشرف نے کیا۔
Published: undefined
عدنان اشرف نے مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر دونوں ریاستوں میں مختلف مقامات کا گزشتہ دنوں دورہ کیا۔ انہوں نے اپنے انتخابی دورے کے دوران صحافیوں سے عوامی مسائل پر گفتگو کی اور ریلیوں سے خطاب بھی کیا۔ انہوں نے مہاراشٹر کے موجودہ سیاسی تناظر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی مرکز اور مہاراشٹر میں گزشتہ 10 برسوں سے اقتدار میں ہے مگر انہوں نے عوام کے لئے کوئی کام نہیں کیا۔ جو وعدے کئے وہ زمینی سطح پر پورے نہیں ہوئے۔ مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف خوب تشہیر کی مگر اقتدار میں آنے کے بعد مہنگائی اور بے روزگاری پر گفتگو نہ کر کے محض فرقہ وارانہ نفرت پھیلا رہے ہیں۔ ان کے پاس عوام کے سامنے بتانے کیلئے کوئی ترقیاتی کام نہیں ہے۔ ’سب کا ساتھ اور سب کا وکاس‘ ایک خوبصورت نعرہ تھا مگر وزیر اعظم اور بی جے پی رہنما کہیں اب اس نعرے کا ذکر نہیں کر رہے ہیں۔ ان کا زور صرف نفرت کی سیاست پر ہے۔
Published: undefined
کانگریس کے قومی میڈیا انچارج عدنان اشرف نے اس دوران جھارکھنڈ کے مختلف اضلاع کا دورہ بھی کیا جہاں انہوں نے انتخابی ریلیوں سے خطاب بھی کیا۔ ایک انتخابی ریلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مسلمانوں سے سیاست میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی مسلم قیادت کو ختم کرنا چاہتی ہے، اس لئے مسلمانوں سے اپیل ہے کہ وہ سیاست میں آئیں۔ سیاست کوئی بری چیز نہیں ہے۔ اس سیاست ہی کہ دین ہے کہ آج ہم سر اٹھا کر چل رہے ہیں۔ اسی سیاست کے ذریعہ سے ہم اپنا آئینی حق حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں سے سیاست میں آنے کی اپیل کی اور کہا کہ آج کے نوجوان ہی مستقبل کے رہنما ہوں گے۔
Published: undefined
جھارکھنڈ میں بی جے پی کے ذریعہ دراندازی کے الزام پر گفتگو کرتے ہوئے عدنان اشرف نے کہا کہ در اندازی کے ذریعہ مسلمانوں کو ٹارگیٹ کیا جاتا ہے۔ ہیمنت بسوا سرما روزانہ جھارکھنڈ میں آ کر ہندو-مسلمان کرتے ہیں۔ جھارکھنڈ میں کوئی جگہ نہیں ہے جہاں سے در اندازی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمنت بسوا سرما تو خود بی جے پی میں درانداز ہیں۔ جس پارٹی نے انہیں سب کچھ دیا اس کو ٹھکرا کر وہ بی جے پی میں گئے ہیں اور یہاں ہندو-مسلم منافرت کی سیاست کر رہے ہیں۔
Published: undefined
عدنان اشرف نے مزید کہا کہ بی جے پی کی نفرت کی سیاست کے مقابلے میں راہل گاندھی نے محبت کی دکان کھولنے کا آغاز کیا ہے اور اب یہ محبت کا بازار بن چکا ہے جس کی خوشبو ہر طرف پھیل رہی ہے۔ اسی سے سب سے زیادہ بی جے پی کو دقت ہے۔ انہوں نے اس موقع پر عوام سے کانگریس کی قیادت اور امیدواروں کو بڑے پیمانے پر حمایت کرنے کی اپیل کی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined