نئی دہلی: مہرولی کی شاہی عیدگاہ میں عید کی نماز پر پابندی سے متعلق اخبار میں شائع ایک خبر کے مدنظر آج جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی کی سربراہی میں مذکورہ مقام کا دورہ کیا اور صورت حال کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر عیدگاہ کے ایک اہم ذمہ دار بھائی منا سلیم سے ملاقات کی اور ان کو یقین دلایا کہ اگر کسی قسم کی رکاوٹ کھڑی ہوتی ہے تو جمعیۃ علماء ہند ہر ممکن تعاون پیش کرنے کو تیار ہے۔ اس موقع پر مولانا حکیم الدین قاسمی نے دیگر ذمہ داروں سے بھی فون پر بات چیت کی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ دہلی روزنامہ ’انقلاب‘ میں یہ خبر شائع ہوئی ہے کہ اخوند جی مسجد سے متصل عیدگاہ میں اس بار عید کی نماز پڑھنے پر مقامی پولس انتظامیہ نے روک لگا دی ہے۔ حالانکہ ذمہ داران کا کہنا ہے کہ ابھی انتظامیہ سے بات چیت چل رہی ہے، اس طرح کا کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ منا سلیم نے بتایا کہ یہ عیدگاہ 700 سال قدیم ہے اور یہاں ہر دور میں عید کی نمازہوتی رہی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ انتظامیہ کوئی بھی ایسا قدم نہیں اٹھائے گی جس سے لوگوں کو پریشانی لاحق ہو۔
Published: undefined
بہرحال، جمعیۃ کے وفد نے حسب ضرورت ہر ممکن تعاون دینے کا یقین دلایا ہے۔ جمعیۃ کے وفد میں ناظم عمومی کے علاوہ مولانا غیور احمد قاسمی سیئنر آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند، مولانا مفتی ذاکر حسین قاسمی، مولانا عظیم اللہ صدیقی اور مقامی ذمہ داروں میں قاری ہارون مہرولی و دیگر شامل تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز