نئی دہلی: آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر پرانی دہلی میں واقع فاطمہ اکیڈمی میں دو روزہ جشن آزادی کا انعقاد کیا گیا۔ جس کے تحت پہلے دن 13 اگست دوپہر ایک بجے سے شام چھ بجے تک مہندی میلا، آرٹ و کرافٹ شو، میکرم ڈیکوریشن، کروشیہ ڈزائن، سلائی کا ہنر کا مظاہرہ کیا گیا۔ اس کے بعد کمپیوٹر گرافکس، پی پی ٹی پریزنٹیشن دیا گیا۔ سات بجے فاطمہ اکیڈمی کے طلبا نے ڈرامہ ’پڑوسی کے حقوق‘، (رائیٹرڈائریکٹراقراء یونس) پیش کیا، جس میں نمرہ آصف و مدیحہ فرقان نے اہم رول ادا کئے۔ ڈرامہ کے اختتام پر بچوں نے قومی ترانوں پر رقص کیا۔ دوسرے دن 14 اگست دوپہر ایک بجے سے شام چھ بجے تک سبھی پروگرام پہلے دن کی ترتیب سے جاری رہے۔
Published: undefined
شام سات بجے اقبال فردوسی کے تحریرکردہ اور محمد رامش کی ہدایت میں ڈرامہ ’بچوں کے غالب‘ پیش کیا گیا۔ اس موقع پر فاطمہ اکیڈمی نے کوکنگ کلاسز کی شروعات کی اور پرانی دلّی کے معروف باورچی عبدالحکیم کے پوتے محمد فیضان نے جشن میں موجود سیکڑوں طالبات و خواتین کو بریانی پکانا سکھایا اور بعد ازاں اس کے ذائقہ سے لطف اندوز بھی ہوئیں۔ اس تقریب میں سابق کونسلر آل محمد اقبال مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے اور انہوں نے فاطمہ اکیڈمی میں جاری مختلف تعلیمی و تربیتی سرگرمیوں کی ستائش کی۔
Published: undefined
علاقہ کی معروف شخصیت و سماجی کارکن فرقان حسین نے بچوں کو قومی جھنڈے تقسیم کئے اور ان کی کارکردگی سے متاثر ہوکر ان کو نقد انعامات سے نوازا۔ نظامت کے فرائض فرزانہ پروین، ثنا یونس، مہک عزیز، افرا ناز، تمنہ، اقرا جاوید، رمشاناز اور ارم نے انجام دیئے، جبکہ مہمانوں کا استقبال نمرہ شیخ اور عالیہ بختیار نے ان کی تصاویر لے کر کیا۔ جشن آزادی تقریبات کے دوران دہلی کے مختلف علاقوں میں سرگرم عمل این جی اوز کے عہدیداران نے فاطمہ اکیڈمی کے طریقہ کار کا جائزہ لیا۔ تیسرے دن 15 اگست سہ پہر راشد وحید و محمد ایاز نے بچوں کے ساتھ مل کر ایک بڑی پتنگ اڑائی اور اس طرح جشن آزادی تقریبات مکمل ہوئیں۔
Published: undefined
فاطمہ اکیڈمی کے صدر اعجاز نور و سکریٹری محمد جاوید نے بتایا کہ فاطمہ اکیڈمی میں سبھی کورس مفت ہوتے ہیں اور بچوں سے کوئی فیس نہیں لی جاتی۔ اس وقت دینیات، عربی زبان و قرآن ترجمہ کے ساتھ، انگلش اسپیکنگ، کمپیوٹر، مہندی، سلائی وکڑھائی، میکرم، آرٹ و کرافٹ، کروشیہ، پرسنالٹی ڈیولپمنٹ، ٹیکنالوجی ٹرینڈو الیکٹرانکس اور کوکنگ کے کورسز کرائے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں فاطمہ اکیڈمی کی ٹیچرز و انسٹرکٹر بشمول مولانا عمران لطیفی، تبسم ریاض، فوزیہ احمد، نیر صدیق، نسیمہ بیگم، سیدہ طلعت، نگار پروین، سیماخان، انزیہ تبسم، فرح بیگم، افرا ناز، فائزہ بیگم، وجیہہ بیگم، لبنیٰ رفیع، شبنم بیگم، شاہانہ پروین، محمد عاصم اور محمد عبیر نے بہت محنت کی تھی جبکہ بچوں کا جوش تو دیکھے بنتا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز