سیاسی

بہا ر کا این ڈی فارمولہ، عام انتخابات سے پہلے ہی بی جے پی 2 سیٹیں ہار گئی!

سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں این ڈی اے کو 31 سیٹیں ملی تھیں ،جس میں بی جے پی کو 22، پاسوان کو 6 اور کشواہا کی پارٹی کو 3 سیٹیں ملی تھیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لوک سبھا انتخابات میں ابھی تقریبا ًآٹھ ماہ باقی ہیں اور اگر بہار سے آنے والی خبروں پر نظر ڈالی جائے تو بی جےپی وہاں کی 40 لوک سبھا سیٹوں میں سے 20 پر اپنے امیدوار کھڑےکرے گی، یعنی سال 2014 میں بی جے پی نے جتنی سیٹیں جیتی تھیں اس سے دو کم ۔ سال 2014 انتخابات میں بی جے پی نے بہار میں 30 امیدوار کھڑے کئے تھے جن میں سے 22 سیٹوں پر کامیابی ملی تھی ۔ لیکن چار سال بعد جو سمجھوتہ وہ کرنے جا رہی ہے اس میں پہلے سے جیتی ہوئی سیٹوں میں سے دو سیٹ کم پر لڑے گی ۔ ایسا بھی نہیں ہے کہ بی جے پی 20 میں 20 سیٹیں یعنی اس کے تما م امیدوار جیت جائیں گے ۔

اس کا سیدھا مطلب یہ ہے کہ بی جے پی آئندہ سال ہونے والے عام انتخاب میں سال 2014 کو دہرانے کی پوزیشن میں نہیں ہے اور اگرگزشتہ چار سالوں میں ضمنی انتخابات کے نتائج دیکھیں جائیں تو بی جے پی کی حالت بہت خراب ہے۔ کانگریس جس کو سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں محض 44 سیٹوں پر کامیابی ملی تھی اس کی تعداد بڑھ کر 48 ہو گئی ہے۔ کانگریس کے ساتھ دیگر پارٹیوں نے بھی اپنی پوزیشن بہتر کی ہے جیسے اتر پردیش کی سماجوادی پارٹی نے گورکھپور اور پھولپور کی سیٹیں جیت کر اپنی تعداد میں اضافہ کیا ہے ، ایسے ہی آر ایل ڈی نے کیرانہ سے لوک سبھا چناؤ جیت کر لوک سبھا میں صفر سے ایک کی تعداد حاصل کر لی ہے یعنی اب لوک سبھا میں اس کا بھی نمائندہ ہے ۔ یہ تمام پہلو اس طرف اشارہ کرتے ہیں کہ آئندہ سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے لئے ڈگر بہت کٹھن ہے۔

ادھر بہار سے آنے والی خبروں کے مطابق این ڈی اے کی پارٹیوں میں یہ اتفاق رائے پیدا ہو گیا ہے کہ بہار کی 40 لوک سبھا سیٹوں میں سے 20 پر بی جے پی لڑے گی اور باقی 20 پر دوسرے اتحادی ۔ جن 20 سیٹوں پر بی جے پی کے اتحادی لڑیں گے اس میں سے 12 پرنتیش کی جنتا دل یونائٹیڈ، پاسوان کی پارٹی پ5 سیٹوں پر اور کشواہا کی راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آر ایل ایس پی ) 2 پر اور ارون کما ر ایک سیٹ پر چناؤ لڑیں گے۔ اس سے ایک بات اور واضح ہو گئی ہے کہ نتیش چاہے کچھ بھی کہتے رہیں لیکن وہ بہار میں لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی سے کم ہی سیٹوں پر چناؤ لڑیں گے، جبکہ وہ اور ان کی پارٹی کا عوام کے بیچ موقف یہ رہا ہے کہ وہ ریاست کی بڑی پارٹی ہیں اس لئے زیادہ سیٹوں پر ان کا حق ہے۔

Published: undefined

جس طرح ریاست سے خبریں آ رہی ہیں اس سے صاف اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ نتیش کمار کی جو شبیہ بنی تھی وہ سب خاک میں مل چکی ہے ۔ مظفر پور شیلٹر ہوم کے واقعہ نے ان کی حکومت پر کئی بڑے سوال کھڑے کر دیئے ہیں ۔ ان سب کے رہتے نتیش کے پاس اب بی جے پی کی ہاں میں ہاں ملانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچاہے، ان حالات سے ایک بات اور بہت واضح ہے کہ نتیش کے لئے آئندہ سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کو جتانا بہت ہی مشکل کام ہوگا۔

واضح رہے سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں این ڈی اے کو 31 سیٹیں ملی تھیں جس میں سے بی جے پی کو 22، پاسوان کو 6 اور کشواہا کی پارٹی کو 3 سیٹیں ملی تھیں اور یہ بالکل واضح ہے کہ اب کسی بھی پارٹی کو اتنی سیٹیں تو مل نہیں رہیں ویسےبی جے پی انتخابات سے پہلے ہی ایک طرح سے مقابلہ سے قبل دو سیٹیں ہار چکی ہے۔ادھر لالو کے جیل جانے سے ان کے خاندان کے لئے ہمدردی صاف بڑھتی نظر آ رہی ہے، اس لئے بہار سے بہت چوکانے والے نتائج آنے کی امید ہے اور یہ نتائج بی جے پی کے لئے برے دنوں کی خبر ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined