ایک مشکل گھڑی میں مرکز کی مودی حکومت کی جانب سے عوام کی بہتر سے بہتر مدد کرنے کے بجائے قرض دینے اور دیگر طریقوں سے رقومات فراہم کرنے کے اقدامات کرنا سراسر پریشان حال عوام کو مزید پریشان کرنے کے مترادف ہے۔ حکومت اپنے فیصلوں کے ذریعہ یہ اطمینان دلانے کی کوشش کر رہی ہے کہ اسے لاک ڈاؤن کے باعث عوام پر گزرنے والی مصیبتوں کا احساس ہے۔
Published: undefined
المیہ یہ ہے کہ ہندوستان میں لاک ڈاؤن کا چوتھا مرحلہ شروع ہونے کے باوجود ایک طرف کورونا وائرس تیزی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ اپنے نوکیلے پنجے گاڑتا ہوا آگے بڑھ رہا ہے اور دوسری طرف لاکھوں مزدور اب بھی پیدل چل کر اپنی منزل پر پہنچنے کی کوششوں میں ہیں۔ ہلاکتوں میں ہر روز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ایسی سنگین صورتحال کے پیش نظر حکومت کوئی حفاظتی اقدامات کرنے سے قاصر ہے۔
Published: undefined
لاک ڈاؤن کے سبب بے شمار عوامی مسائل اور پیدل ہی اپنے گھروں کے لیے نکل پڑے مہاجر مزدوروں کی سڑک حادثوں میں اموات جیسے ہنگاموں کے درمیان ہی چند روز قبل وزیر خزانہ نرملا سیتارمن لاک ڈاؤن کے باعث پریشان عوام کے ہاتھ میں پیسہ دینے کا اعلان کرتی ہوئی نظر آئیں۔’آتم نربھر بھارت‘ پیکیج کے ذریعہ عوام کو با اختیار بنانے خاص کر ضرورت مند افراد کی مدد کرنے کے لیے حکومت نے ابتدائی طور پر رقم دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
Published: undefined
آخرکارحکومت کو اب کورونا بحران کے دیرینہ معاشی سنگینیوں کا احساس ہوا ہے لیکن غریبوں تک حکومت کی امداد کب پہنچے گی یہ یقین سے کہا نہیں جاسکتا، لیکن حالیہ یکے بعد دیگرے معاشی پیکیج کے اعلانات کے باوجود عوام کے ہاتھ خالی ہی ہیں۔ وزیرخزانہ کا کہنا ہے کہ عوام کے ہاتھوں میں یہ رقم مختلف شکلوں میں پہنچائی جائے گی۔
Published: undefined
اس درمیان کانگریس پارٹی نے حکومت کے معاشی پیکیج کو ’ساہو کاروں‘ جیسا رول ادا کرنے والا اقدام قرار دیا ہے۔ حکومت کی کارکردگی اور حالیہ اقدامات پر کانگریس نے مؤثر احاطہ کیا ہے۔ ایک اپوزیشن کے طور پر کانگریس نے حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی کی ناکامیوں اور نادانیوں کی جانب توجہ دلائی ہے لیکن بی جے پی کے قائدین ایک تعمیری اور عملی تجویز کو قبول کرنے کی عادت سے محروم ہیں۔ اس لیے انہوں نے کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کے ہر بیان میں خرابی نکالتے ہوئے اپنی حکومت کی خرابیوں پر پردہ ڈالنے کی عادت بنالی ہے۔
Published: undefined
وزیراعظم مودی کی ناکامیوں کو اس ملک کی تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔ لاکھوں مہاجرمزدوروں نے مودی کی کارکردگی کو سب سے زیادہ بہتر سمجھا ہے اور اب یہ غریب مزدور محسوس کر رہے ہیں کہ مودی حکومت نے ان کے ساتھ بہت بڑا دھوکہ کیا ہے۔ ہر انتخابات کے وقت جنت کے خواب دکھانے والے نریندر مودی نے برے وقت میں یعنی اچھے دن لانے کا جھانسہ دے کر برے دن دکھائے ہیں۔
Published: undefined
ملک بھر میں جاری اس بحران سے نمٹنے کے لیے مودی حکومت نے کارپوریٹ گھرانوں کو اولین ترجیح دی ہے اور غریب کی مدد کرنے کے نام پر صرف ’لون میلہ‘ پیکیج کا جھانسہ دیا گیا۔ وزیر اعظم مودی نے عوام کو بہتر سے بہتر راحت فراہم کرنے کا نظام رائج کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا لیکن ان خراب حالات میں بھی ملک کی دولت کی لوٹ کھسوٹ کا کوئی موقع ضائع نہیں کیا جارہا ہے۔ کورونا وائرس کی وباء کے دوران یہ بات واضح طور پر نظر آئی ہے کہ سرکاری نظام اس وباء کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔ متوسط اور چھوٹے تاجروں نے وزیراعظم مودی کے معاشی پیکیج پر مایوسی کا اظہار کیا۔ ملک کا تاجر طبقہ برہم ہے کہ حکومت کے راحت معاشی پیکیج میں اس کو نظر انداز کر دیا ہے۔
Published: undefined
لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد حالات اس سے زیادہ نازک ہوں گے۔ تاجر طبقہ شدید مالیاتی بحران کا شکار ہوگا۔ ملک بھر میں تقریباً 7 کروڑ تاجر ہیں جن کی تنظیم سی اے آئی ٹی کا کہنا ہے کہ ان تاجروں کو اپنے کاروبار سنبھالنے میں مشکلات درپیش ہوں گے۔ اس بحران کے وقت کوئی بھی بینک چھوٹے یا متوسط تاجروں کو قرض دینے سے بھی انکار کردے گا۔ ایسے میں حکومت اپنی ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار کرے تو پھر پریشان حال عوام تاجروں اور غریبوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہوگا۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ ایک دیانتدارانہ پالیسی بناکر ہر ایک کے لیے کام آنے والے اقدامات کرے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined