وزیر اعظم نریندر مودی نے وگیان بھون میں اردن کے شاہ عبد اللہ دوم کی موجودگی میں ’اسلامک ورثہ: خیر سگالی اور اصلاحات ‘ موضوع پر اپنے خطاب میں شدت پسندوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ’’شدت پسند اپنے مذہب کو بدنام کر رہے ہیں ‘‘۔ وزیر اعظم کے اس دائرے میں وہ شدت پسند تنظیمیں اور افراد بھی آتے ہیں جو ہندوستان میں مذہب کے نام پر شدت پسندی میں ملوث ہیں۔ کیا وزیر اعظم کی نظر میں گائے کے نام پر جو لوگ بےگناہ لوگوں کو قتل کر رہے ہیں وہ شدت پسند نہیں ہیں ۔ وزیر اعظم کو اپنے خطاب میں اس شدت پسندی کی تعریف کرنے کی ضرورت تھی کیونکہ ان کی قیادت والی حکومت نے نہ تو ان شدت پسندوں کے خلاف کوئی سخت کارروائی کی ہے اور نہ ہی خود وزیر اعظم نے ان کی سخت الفاظ میں کبھی مزمت کی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اس موقع پر کہا ’’میرے لئے یہ بہت خوشی اورفخرکی بات ہے کہ آج اردن کے شاہ ہندوستان کے چنندہ مسلم مذہبی رہنما، دانشور، اسلامی اسکالراورسیاسی ومذہبی رہنماؤں کے درمیان موجودہیں‘‘۔ دونوں ممالک کی سماجی اور ثقافتی قربت کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا’’ آپ کاوطن اورہمارا دوست ملک اردن تاریخ کی کتابوں میں ایک عمیق نام ہےاور اردن ایک ایسی مقدس سرزمین پرآباد ہے جہاں سے خدا کا پیغام پیغمبروں اورسنتوں کی آوازبن کردنیا بھرمیں پھیلا‘‘۔
ہندوستان کی تہذیب کا ذکر کرتے مودی نے کہا کہ ’’ شاہ اردن خود دانشور ہیں اورہندوستان سے بہت اچھی طرح واقف ہیں اور بخوبی جانتے ہیں کہ دنیاکے تمام بڑے مذاہب ہندوستان کے پالنے میں پلے بڑھے ہیں، دنیا بھرکے مذاہب اورعقائد ہندوستان کی مٹی میں پروان چڑھے ہیں اوریہاں کی آب وہوا میں انہوں نے زندگی پائی،سانس لی خواہ وہ ڈھائی لاکھ سال پہلے بھگوان بدھ ہوں یا پچھلی صدی میں مہاتماگاندھی ہوں۔ امن اورمحبت کے پیغام کی خوشبو ہندوستان کے چمن سے ساری دنیا میں پھیلی ہے۔ یہاں کے پیغامات کی روشنی سے صدیوں سے ہمیں صحیح راستہ دکھایا۔ اسی پیغام کی روشنی نے زخموں پرمرہم بھی لگایاہے، درشن اورمذہب کی بات کوچھوڑیں، ہندوستان کے عوام الناس میں یہ ایسے بھرا ہوا ہے کہ سب میں ایک ہی روشنی کا نور پایا جاتا ہے‘‘۔
ہندوستان کے تیوہارں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ’’ہندوستان میں آج کل ہولی کارنگ بھرا تیوہارمنایا جارہاہے، کچھ ہی دن پہلے ہی بودھ کا سال نوشروع ہوا ہے، اس ماہ کے آخرمیں گڈفرائڈے اورکچھ دنوں بعد بدھ جینتی منائی جائے گی پھرکچھ ہی وقت بعد ہندوستان میں رمضان کا مقدس مہینہ ہوگا اورپھرعیدالفطرہے۔
یہ کچھ مثال ان متعدد ہندوستانی تیوہاروں کی ہیں جوامن اورہم آہنگی کے تیوہار ہیں‘‘۔ اردن کے شاہ کومخاطب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہندوستان میں جمہوریت صرف سیاسی نظام ہی نہیں بلکہ تنوع، مساوات اورکثرت کی بنیا دہے۔ اوریہ وہ طاقتیں ہیں جن کے دم پرہر ہندوستانی کے دل میں اپنے قابل افتخارماضی کے بارے میں احترام ہے، موجودہ کے تئیں اعتماد ہے اورمستقبل پربھروسہ ہے۔ وزیراعظم نے جو کچھ کہا وہ لائق تحسین ہے بس جو باتیں انہوں نے کہیں ہیں اس پر عمل کرتے ہوئے اس خوبصورت چمن کو شدت پسندوں سے بچائیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined