اتر پردیش میں جب سے یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی بی جے پی حکومت اقتدار میں آئی ہے تبھی سے اس طرح کی کارروائیاں انجام دی جا رہی ہیں، جو سیاسی انتقام پر تو مبنی ہیں ہی اس سے فرقہ پرستی کی بھی بو آتی ہے۔ اس ضمن میں جہاں سیاسی رہنماؤں کے خلاف جابرانہ کارروائیاں کی جا رہی ہیں، وہیں علماء اور ملی اداروں کے خلاف انتظامیہ کارروائی کرنے سے باز نہیں آ رہی۔ اس کے علاوہ گوشت اور چمڑے کے کاروبار کو تباہ کرنے جیسے اقدام بھی کیے گئے جن کی وجہ سے ایک مخصوص طبقہ متاثر ہوا ہے۔
Published: 25 Sep 2019, 8:10 PM IST
گزشتہ دنوں سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنما اعظم خان کے خلاف رامپور انتظامیہ اور پولس کی جانب سے یکے بعد دیگرے لگاتار مقدمات درج کیے گئے۔ ان پر چوری، ہیرا پھیری اور زمین پر قبضہ سے لے کر چھیڑ خانی تک کے الزامات عائد کیے گئے۔ اعظم خان کے خلاف 85 مقدمات درج کیے گئے ہیں اور آج بدھ کے روز الہ آباد ہائی کورٹ نے ان میں سے 29 معاملات میں ایف آئی آر اور گرفتاری پر روک لگا دی ہے، جبکہ ریاستی حکومت سے جواب طلب کیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ کا فیصلہ حالانکہ حتمی نہیں ہے اور یہ اعظم خان کے لئے ایک وقتی راحت ہے پھر بھی عدالت عالیہ کے اس فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے خلاف سیاسی انتقام کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
Published: 25 Sep 2019, 8:10 PM IST
مغربی اتر پردیش میں تنہا اعظم خان ہی ایسے رہنما نہیں ہیں جن کی نیند آج کل حرام ہے۔ بلکہ کئی اور بھی رہنماؤں کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ دراز ہے۔ اب اسے اتفاق کہیں یا سازش کہ یہ تمام رہنما مسلم طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں!
Published: 25 Sep 2019, 8:10 PM IST
مظفر نگر سے ملحقہ شاملی ضلع کے کیرانہ حلقہ انتخاب سے رکن اسمبلی ناہید حسن کو گرفتار کرنے کے لئے پولس چھاپہ ماری کر رہی ہے اور اب تک ان کے خلاف13 مقدمہ درج ہو چکے ہیں۔
Published: 25 Sep 2019, 8:10 PM IST
میرٹھ سے سابق رکن پارلیمان شاہد اخلاق کے بھائی اور ان کے بیٹے کے خلاف بھی سنگین دفعات میں مقدمے درج ہو چکے ہیں۔ جبکہ خود شاہد اخلاق کے اسلحہ کا لائسنس میرٹھ انتظامیہ کی طرف سے منسوخ کر دیا گیا ہے۔
Published: 25 Sep 2019, 8:10 PM IST
انتظامیہ کی کارروائیاں سیاسی رہنماؤں تک ہی محدود نہیں ہیں، اس کی مثال جانسٹھ میں واقع مولانا نذیر کا مدرسہ ہے۔ اس مدرسہ کا نام تعلیم القرآن ہے، اس کا ایک حصہ غیرقانونی قرار دے کر منہدم کر دیا گیا ہے۔ مولانا نذیر کو علاقہ میں عزت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے اور ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انہیں مظفر نگر کے کوال میں ہونے والے فساد کے دوران سماجوادی پارٹی کی حکومت میں خصوصی طیارے کے ذریعے لکھنؤ بلایا گیا تھا۔ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے خود آپ سے امن و امان کی فضا بنانے کے حوالہ سے بات چیت کی تھی۔ علاوہ ازیں اکھلیش یادو نے مولانا نذیر کو ’وائی‘ زمرے کی حفاظت بھی فراہم کی تھی۔ مولانا نذیر کا مدرسہ تعلیم القرآن فساد کے دوران زیر بحث رہے کوال گاؤں سے محض تین کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔
Published: 25 Sep 2019, 8:10 PM IST
ایس ڈی ایم جانسٹھ اندر کانت دیویدی کے مطابق محلہ گنج میں واقع مدرسہ تعلیم القرآن کا ایک حصہ ایک عوامی نالے پر تجاوز کر کے تعمیر کیا گیا تھا۔ اسی لئے انتظامیہ کی جانب سے بھاری پولس فورس کے ہمراہ مدرسہ کے کچھ کمروں کو منہدم کردیا گیا ہے۔
Published: 25 Sep 2019, 8:10 PM IST
کچھ روز قبل بھارتیہ کسان یونین (بی کے ڈی) کے سربراہ نریش ٹکیت نے بھی مولانا نذیر سے ملاقات کی تھی لیکن کوئی حل نہیں نکل سکا۔ تاہم مولانا نذیر نے اتنا ضرور کہا کہ امن و امان برقرار رہے اس لئے انہوں نے یہ سمجھوتہ کیا۔
Published: 25 Sep 2019, 8:10 PM IST
جمعیۃ علما ہند کے مظفر نگر ضلع سکریٹری موسیٰ قاسمی کے مطابق انتظامیہ کی طرف سے کسی طرح کی کوئی زبردستی نہیں کی گئی اور مدرسہ کے جس حصہ کا انہدام کیا گیا ہے اس کے حوالہ سے آپسی مفاہمت ہو گئی تھی۔
Published: 25 Sep 2019, 8:10 PM IST
ادھر، میرٹھ میں سابق رکن پارلیمان کے خلاف بھی پولس نے شکنجہ کسا ہوا ہے اور ان کے اسلحہ کا لائسنس منسوخ کر دیا گیا ہے۔ غور طلب ہے کہ میرٹھ کے گذری بازار محلہ میں حاجی شاہد اخلاق کے خاندان کا پڑوس میں جھگڑا ہو گیا تھا جس کے دوران فائرنگ ہوگئی۔ واقعہ میں دو لوگ زخمی بھی بتائے جا رہے ہیں۔ بعد میں دونوں فریقین میں مفاہمت ہو گئی پھر بھی پولس نے معاملہ کی سنجیدگی کے پیش نظر اپنی طرف سے مقدمہ درج کر لیا۔
Published: 25 Sep 2019, 8:10 PM IST
سی او (سرکل آفیسر) کوتوالی دنیش شکلا کے مطابق سابق رکن پارلیمان کے بھائی راشد اخلاق کے بیٹے ثاقب اور بھتیجے یاسر سمیت پانچ لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی کی گئی ہے۔
Published: 25 Sep 2019, 8:10 PM IST
ادھر، کیرانہ سے رکن اسمبلی ناہید حسن کے خلاف کارروائی عروج پر ہے۔ پولس نے ناہید کی گرفتاری کے لئے 11 ٹیمیں تشکیل دی ہیں اور ان کے خلاف 13 مقدمات درج ہیں۔ دراصل گزشتہ ہفتہ ان کی گاڑی کے کاغذات چیک کرنے کے حوالہ سے ایس ڈی ایم کیرانہ سے ان کی کہا سنی ہو گئی تھی۔ اس کے بعد ناہید حسن کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری ہو گیا اور بھاری تعداد میں پولس فورس انہیں گرفتار کرنے بھی پہنچ گئی۔ حالانکہ وہ اپنی رہائش پر موجود نہیں ملے۔ شاملی کے پولس سپرنٹنڈنٹ اجے کمار کے مطابق ان کی عبوری ضمانت کی درخواست عدالت نے مسترد کر دی ہے۔ ان کی لوکیشن الہ آباد اور لکھنؤ میں معلوم ہوئی ہے جہاں ان کی گرفتاری کے لئے ٹیم بھیجی گئی ہے۔
Published: 25 Sep 2019, 8:10 PM IST
سابق وزیر اور سماجوادی پارٹی کے رہنما کلدیپ اجول کے مطابق حکومت کی طرف سے اس طرح کی جو کارروائیاں انجام دی جا رہی ہیں وہ سیاسی انتقام کے جذبہ سے نہیں بلکہ بدنیتی سے کی جا رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں کو انتقامی اس لئے نہیں کہا جا سکتا کیوںکہ سماجوادی پارٹی کی طرف سے ایسی کوئی کارروائی نہیں کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے لوگوں میں مایوسی پیدا ہو رہی ہے۔
Published: 25 Sep 2019, 8:10 PM IST
ناہید حسن کی والدہ اور مغربی یو پی کے سابق قدآور رہنما منور حسن کی اہلیہ تبسم حسن جوکہ کیرانہ سے رکن پارلیمان رہ چکی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ’’حقیقت سب کے سامنے ہے، جسے طاقت کے نشہ میں دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ میرے شوہر کی طرح میرا بیٹا بھی بہادر ہے۔ ہم کسی کے ظلم کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکیں گے۔‘‘
Published: 25 Sep 2019, 8:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 25 Sep 2019, 8:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز