میرے ذہن کی لائبریری میں
کچھ کتابیں سجی ہیں
یادوں کی
جن کے اوراق پر میں نے
ماضی کے کچھہ لمحے
وقت سے چرا کر
تہہ در تہہ تحریر کئے ہیں
جب بھی !
فرصت کے خوشنما جھونکے
ان کتابوں سے ٹکراتے ہیں
ہر صفحے کی منجمد یادیں
ذہن قرطاس پر پھیل جاتی ہیں
گیلی مٹّی کی
سوندھی خوشبو بن کر
کبھی میری روح سے
لپٹ جاتی ہیں
اور کبھی آنکھوں میں
سلگتے منظر دے کر
درد کے کالے بادل بن کر
پرانے زخم پھر سے
ہرے کر جاتی ہیں
* * *
ام ماریہ حق
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز