شاعری

نظم: شاہین نہیں گھبرائیں گے... عمران خان

’’دشمن کی ہو سازش کتنی شاہین نہیں گھبرائیں گے، ہو دھمکی یا گیدڑ بھبکی، شاہین نہیں گھبرائیں گے‘‘

   تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

دشمن کی ہو سازش کتنی، شاہین نہیں گھبرائیں گے

ہو دھمکی یا گیدڑ بھبکی، شاہین نہیں گھبرائیں گے

.

Published: 19 Jan 2020, 5:30 PM IST

جس مٹی سے پیدا ہیں ہم، اس مٹی پر جینا مرنا

دہشت پھیلانے والوں سے، اب اور نہیں ہم کو ڈرنا

اب دینے سے ہر قربانی، شاہین نہیں گھبرائیں گے

دشمن کی ہو سازش کتنی، شاہین نہیں گھبرائیں گے
.

Published: 19 Jan 2020, 5:30 PM IST

اخلاق، جنید، عمر، پہلو، تبریز ہو یا ہو افرازُل

ہم برسوں سے خاموش رہے، اب ٹوٹ گیا ہے صبر کا پُل

اب چیخ رہی ہے ہر سسکی، شاہین نہیں گھبرائیں گے

دشمن کی ہو سازش کتنی شاہین نہیں گھبرائیں گے
.

Published: 19 Jan 2020, 5:30 PM IST

ظالم اب حد سے پار ہوا، مظلوم کی ہمت بڑھتی ہے

ہر باغ کی پاکیزہ دھرتی، اعلانِ بغاوت کرتی ہے

جب تک سرکار نہیں جھکتی، شاہین نہیں گھبرائیں گے

دشمن کی ہو سازش کتنی شاہین نہیں گھبرائیں گے

Published: 19 Jan 2020, 5:30 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 19 Jan 2020, 5:30 PM IST