شاعری

بھگوتی شرن مشرا نے اظہار کے فن کو تقویت بخشی: ڈاکٹر محسن ولی

بھگوتی شرن مشرانے نہ صرف 100 سے زائد تخلیقات، اعلیٰ معیار کے ناول، کہانیاں، مضامین اور نظمیں لکھیں بلکہ ان میں سے بیشتر کو ادبی اعزازات سے بھی نوازا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر سوشل میڈیا ویڈیو گریب</p></div>

فائل تصویر سوشل میڈیا ویڈیو گریب

 

سابق صدر جمہوریہ  پرنب مکھرجی سمیت مسلسل تین صدور کے ذاتی ڈاکٹر رہے ڈاکٹر محسن ولی نے معروف ادیب ڈاکٹر بھگوتی شرن مشرا کو ان کی دوسری برسی کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اظہار کے فن کو پروان چڑھانے اور مالا مال کرنے والایہ مصنف ہندی سے محبت کرنے والوں کے لیے امر ہے۔

Published: undefined

تین صدور آر وینکٹ رمن، شنکر دیال شرما اور پرنب مکھرجی کے ذاتی ڈاکٹر رہے ڈاکٹر ولی نے افسانوی اور تاریخی ناول نگار کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا، "بھگوتی شرن مشرا ہندی ادب اور ناولوں کے ایک عظیم مصنف تھے۔ انہوں نے عمدہ خیالات اور اظہار کے فن کو تقویت بخشی۔ انہیں پوری دنیا میں یاد رکھا جائے گا کیونکہ انہوں نے ہندی سے محبت کرنے والوں کے دلوں میں مستقل جگہ بنالی ہے۔

Published: undefined

 بھگوتی شرن مشرانے نہ صرف 100 سے زائد تخلیقات، اعلیٰ معیار کے ناول، کہانیاں، مضامین اور نظمیں لکھیں بلکہ ان میں سے بیشتر کو اعلیٰ ترین ادبی اعزازات سے بھی نوازا گیا۔ ان کی کتابوں میں پہلا سورج، پون پتر، پرشوتم، گوبند گاتھا اور پدمنیترا سب سے زیادہ مشہور ہیں۔ ان کے کئی سلسلے اب کئی یونیورسٹیوں میں تحقیقی نصاب میں شامل کیے جا رہے ہیں۔ ہندی سے محبت کرنے والے انہیں ان کے تعاون کے لیے ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

Published: undefined

ممتاز نیوز ایجنسی یونائیٹڈ نیوز آف انڈیا (یونیوارتا) کے سابق نیوز ایڈیٹر اور مصنف دیپک بشٹ نے ڈاکٹر مشرا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا، "وہ تحریر کے آسمان پر ایک چمکتا ہوا ستارہ تھے۔ ایک کامیاب انتظامی افسر ہونے کے ساتھ ساتھ ادب کی دنیا میں بے مثال خدمات انجام دے کر انہوں نے ثابت کیا کہ فتح اسی وقت حاصل کی جا سکتی ہے جب کسی بھی کام کو کرنے کی صلاحیت کے ساتھ جذبے کا امتزاج ہو۔ ان کے بارے میں کچھ کہنا سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہوگا۔ تحریر کے میدان میں انہوں نے میری انگلی پکڑ کر میری رہنمائی کی، میں اتنا ہی کہہ سکتا ہوں۔خیال ر ہے کہ ڈاکٹر مشرا کا انتقال 27 اگست 2021 کو 81 سال کی عمر میں ہوا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined