زندگی جہاں
روح کی تفسیر تھی
پرنور تھا جس کا دامن
جنت کی ہواؤں سے
مگر!
ائے کمزور بینائی کے خالق
تم نے انہیں لاعلمی اور بے بسی کی
فصیلوں میں جکڑ کر
ان کی رگ رگ میں
اذیتوں کے
ابلتے چشمے بھر دیئے
اب یہ وادیاں
مانگ رہی ہیں
اپنے حصے کی عزت
اور آزادی سے جینے کا حق
لیکن!
یہ خاموش اور غمزدہ
چنار کے درخت
ان سب سے بے خبر
تک رہے ہیں
آسماں کی جانب
جہاں!
نفرتوں کا سورج
سوا نیزے پر ہے
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز