گزشتہ 6 فروری کو ترکیے اور شام میں جو زلزلوں کے کچھ تباہناک جھٹکے آئے، اس نے دونوں ممالک کے حالات انتہائی خراب کر دیے ہیں۔ خصوصاً ترکیے میں تباہی کچھ زیادہ ہی ہوئی ہے جہاں مختلف ممالک سے امداد بڑی تعداد میں بھیجے گئے ہیں۔ ترکیے حکومت نے اس قدرتی آفت کے بعد 7 دنوں کے قومی غم کا اعلان کر دیا تھا۔ اس وقت ہر طرف تباہی کا منظر دکھائی دے رہا ہے اور مہلوکین کی تعداد صرف ترکیے میں 25 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔ اب بھی ملبوں سے لاشوں کا نکلنا جاری ہے، اور حیرت انگیز طور پر آج بھی کچھ خوش قسمت افراد کو زندہ ملبوں سے نکالا گیا۔ ترکیے انتظامیہ بیرون ممالک کی ٹیموں کے ساتھ مل کر بچاؤ اور راحت کاری کا کام تیزی کے ساتھ کر رہی ہے۔ زلزلہ متاثرین کے لیے کمبل، گرم کپڑے اور کھانے پینے کی اشیاء ہندوستان سمیت مختلف ممالک سے بھیجی گئی ہیں۔ آئیے یہاں کچھ تصویروں کے ذریعہ جانتے ہیں ترکیے کے موجودہ حالات۔
Published: undefined
24 سالہ میلیسا الکو کو 133 گھنٹے بعد کافی مشقتوں کے بعد ملبہ سے زندہ نکالا گیا
’پوموزیبا‘ نامی خیراتی تنظیم کے بوسنیائی اور سربیائی رضاکار زلزلہ متاثرین کے لیے امداد جمع کرتے ہوئے
اڈانا کے انسرلک ایئر بیس پر امدادی اشیا کو زلزلہ متاثرین تک لے جانے کے لیے لوڈنگ کا منظر
2 سالہ علیے داگلی کا زلزلہ کچھ نہیں بگاڑ سکا، اسے منہدم عمارت کے ملبہ سے 133 گھنٹے بعد زندہ نکال لیا گیا
ایک شخص اپنے رشتہ داروں کی خبر کا انتظار کر رہا ہے، جس کے بارے میں خیال ہے کہ وہ منہدم عمارت کے نیچے پھنسا ہوا ہے
ہاتے علاقہ میں ایک منہدم عمارت کے ملبہ پر آرام کرتا ہوا ایک شخص
ہاتے علاقہ میں ایک امدادی کارکن منہدم عمارت کے قریب تھکاوٹ کی وجہ سے آرام کرتے ہوئے
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز