گلوان پر حکومت بن رہی ’پہلوان‘، لیکن ’صاحب‘ تو کرتے رہے ہیں ’شی-حضوری‘، دیکھیں تصویریں
چین کو لے کر پی ایم مودی انتخابی ریلیوں میں تو بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں، لیکن تصویریں گواہ ہیں کہ ’صاحب‘ کس طرح ’شی-حضوری‘ کرتے رہے ہیں۔
By قومی آواز بیورو
17 ستمبر 2014: احمد آباد میں سابرمتی ندی کے ساحل پر وزیر اعظم مودی اور چینی صدر شی جن پنگ (تصویر بذریعہ نوجیون)
گلوان وادی میں 20 ہندوستانی فوجیوں کی شہادت نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ پورے ملک کے عوام اس واقعہ کی وجہ سے شدید غصہ میں ہیں اور ان کو سمجھ نہیں آ رہا کہ وہ کیا کریں۔ اپنے غصہ میں کچھ لوگوں نے شدت کے ساتھ چینی سامان کا بائیکاٹ کر دیا ہے اور کچھ اپنے جذبات کا اظہار سوشل میڈیا پر کر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت سے چین کو سمجھنے میں کہاں غلطی ہوئی جس کی وجہ سے ہماری فوج کے 20 جوان شہید ہو گئے۔ ہندی نیوز پورٹل ’نوجیون انڈیا‘ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے قریبی تعلقات کی تصاویر کے ذریعہ دیکھنے کی کوشش کی۔ ان تصاویر سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ دونوں سربراہوں میں کافی قربت تھی، تو پھر ایسا کیا ہوا کہ ہمارے فوجیوں کی شہادت ہوئی۔ کیا اس سے مرکزی حکومت کی نااہلی پر سوال کھڑے ہوتت ہیں، کیا ہم ڈپلومیسی کے بنیادی اصولوں کو سمجھ نہیں پائے، کیا ہم شخصیت پرستی میں اور خود نمائی میں مصروف رہے۔ پیش خدمت ہے نیوز پورٹل نوجیون انڈیا کا یہ فوٹو فیچر۔
Published: 24 Jun 2020, 9:28 AM IST
گجرات کے سابرمتی آشرم میں پی ایم مودی اور شی جن پنگ (17 ستمبر 2014)پی ایم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ نے ووہان میں جھیل کنارے چائے کی چسکی لی (28 اپریل 2018) وزیر اعظم نریندر مودی چین میں عشایہ سے پہلے چینی صدر شی جن پنگ سے ہاتھ ملاتے ہوئے (4 ستمبر 2017)
وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ تمل ناڈو کے ممالا پورم میں (11 اکتوبر 2019) احمد آباد میں سابرمتی ندی کے ساحل پر وزیر اعظم مودی اور چینی صدر شی جن پنگ (17 ستمبر 2014) احمد آباد میں واقع سابرمتی آشرم میں چینی صدر شی جن پنگ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ (17 ستمبر 2014) وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ نے تمل ناڈو کے ممالاپورم میں واقع یونیسکو کے عالمی ہیریٹیج مقام کا دور کیا (11 اکتوبر 2019) تمل ناڈو کے ممالاپورم میں وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ ناریل کا پانی پیتے ہوئے (11 ۱کتوبر 2019)نئی دہلی میں واقع حیدرآباد ہاؤس میں معاہدہ پر دستخط کی تقریب کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی چینی صدر شی جن پنگ سے ہاتھ ملاتے ہوئے۔ (18 ستمبر 2014)نئی دہلی میں راشٹرپتی بھون میں استقبالیہ تقریب کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ (18 ستمبر 2014) چین کے بگ وائلڈگوز پگوڈا میں چینی صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم نریندر مودی(14 مئی 2015) احمد آباد میں واقع سابرمتی آشرم میں چینی صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم نریندر مودی (17 ستمبر 2014)ہندوستان کے گووا میں منعقد برکس کی استقبالیہ تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ہاتھ ملاتے ہوئے (16 اکتوبر 2016) چینی شہر ووہان میں واقع ایسٹ لیک میں ہاؤس بوٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ (28 اپریل 2018) تمل ناڈو کے ممالاپورم میں تاج فشرمین کوو ریسورٹ اور اسپا بیچ ریسورٹ پر وزیر اعظم نریندر مودی چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ (12 اکتوبر 2019) نئی دہلی میں واقع حیدرآباد ہاؤس میں وزیر اعظم نریندر مودی چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ (18 ستمبر 2018) جاپان کے شہر اوساکا میں جی۔20 سربراہی اجلاس 2019 کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی روسی صدر پوتن اور چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ (28 جون 2019) چین کے شہر کنگ ڈاؤ میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی سربراہان کے 18 ویں اجلاس سے پہلے فوٹو سیسشن کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ (10 جون2018)