پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو ’ڈرٹی آڈیو‘ معاملے پر لگاتار تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اب اس تعلق سے عمران خان نے سبکدوش پاکستانی فوجی چیف جنرل قمر جاوید باجوا پر شدید حملہ کیا ہے۔ عمران خان نے الزام عائد کیا کہ سابق فوجی چیف باجوا نے گزشتہ سال عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعہ انھیں آئینی عہدہ سے ہٹائے جانے سے پہلے ان کی آخری ملاقات کے دوران ’پلے بوائے‘ کہا تھا۔ پیر کے روز لاہور واقع اپنی رہائش پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پی ٹی آئی سربراہ نے باجوا سے ہوئی بات چیت اور مبینہ طور پر جاری ڈرٹی آڈیو کا تذکرہ کیا۔
Published: undefined
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) سربراہ عمران خان نے اپنی مدت کار کے دوران جنرل باجوا کو سروس ایکسٹینشن دینے پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔ انھوں نے سابق فوجی چیف باجوا کے ساتھ میٹنگ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگست 2022 میں جنرل باجوا کے ساتھ ایک میٹنگ میں انھوں نے مجھے بتایا کہ ان کے پاس میری پارٹی کے لوگوں کی آڈیو اور ویڈیو ہیں۔ انھوں نے مجھے یہ بھی یاد دلایا کہ میں ایک ’پلے بوائے‘ تھا۔ میں نے ان سے کہا کہ ہاں، میں ایک پلے بوائے تھا۔ میں نے کبھی دعویٰ نہیں کیا کہ میں ایک فرشتہ ہوں۔‘‘
Published: undefined
پاکستان کے سابق وزیر اعظم نے ڈرٹی آڈیو لیک ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہم اپنے نوجوانوں کو گندے آڈیو اور ویڈیو کے ذریعہ سے کیا پیغام دے رہے ہیں۔ انھوں نے بالواسطہ طور پر اس طرح کی آڈیو ریکارڈ کرنے کے لیے اس سے متعلق ادارہ کو قصوروار بھی ٹھہرایا۔ عمران خان نے کہا کہ انھیں اندیشہ تھا کہ باجوا نے انھیں اقتدار سے بے دخل کرنے کا ذہن بنا لیا تھا۔ مجھے پتہ چلا کہ وہ بے حد ہی احتیاط کے ساتھ شہباز شریف کو وزیر اعظم بنانے کے لیے دوہرا کھیل کھیل رہے تھے۔ باجوا نے میری پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔
Published: undefined
میڈیا سے بات چیت کے دوران عمران خان نے اس بات کا اعتراف کیا کہ جنرل باجوا کو ایکسٹینشن دینا میری غلطی تھی۔ ایکسٹینشن ملنے کے بعد باجوا نے اپنا اصل رنگ دکھانا شروع کر دیا اور حکومت کے خلاف سازش تیار کی۔ قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں عمران خان سے متعلق مبینہ طور پر تین آڈیو کلپ لیک ہو گئی تھیں۔ پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ آڈیو کلپ فرضی نہیں ہیں اور اسی طرح عمران خان کی ویڈیو کلپ آنے والے دنوں میں سامنے آ سکتی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined