پاکستان میں اس وقت مہنگائی عروج پر ہے اور اقتصادی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس درمیان پاکستان کے لیے مزید ایک بری خبر یہ سامنے آ رہی ہے کہ ملک میں ایندھن کی شدید قلت ہو گئی ہے۔ خراب حالات کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پنجاب خطہ کے بیشتر پٹرول پمپ خالی پڑے ہیں، یعنی پٹرول ختم ہو چکا ہے۔ اس کی وجہ سے لوگوں کی معمولات زندگی پر برا اثر پڑ رہا ہے۔ لوگوں کا ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا، یا پھر سامان کو بھیجنا مشکل ہو گیا ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق دور دراز کے علاقوں میں جہاں تقریباً ایک ماہ سے پٹرول کی فراہمی نہیں ہوئی ہے، وہاں حالات تشویشناک ہیں۔ ایندھن کی فراہمی سے متعلق یقین دہانیاں اور جمع خوروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی حکومت کی دھمکیوں کے باوجود پنجاب میں گیسولین کی کمی بنی ہوئی ہے۔
Published: undefined
دوسری طرف پاکستان پٹرولیم ڈیلرس ایسو سی ایشن (پی پی ڈی اے) نے سبھی تیل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز) کو طلب کے جواب میں مناسب فراہمی یقینی کرنے میں ناکام رہنے، پمپوں کو خالی چھوڑنے اور ڈرائیورس کو شہری علاقوں میں گیس کے لیے جانے پر مجبور کرنے کے لیے قصوروار ٹھہرایا ہے۔ اس درمیان او ایم سی ایسو سی ایشن آف پاکستان (او ایم اے پی) نے اس دعویٰ کو خارج کر دیا ہے۔ ان کی طرف سے کہا گیا ہے کہ کچھ گیس اسٹیشن گیسولین کا بھنڈار کرنے میں لگے ہوئے تھے۔ گیسولین کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ کو دھیان میں رکھتے ہوئے زیادہ کمائی کی لالچ میں نقلی کمی ظاہر کر رہے تھے۔
Published: undefined
موصولہ اطلاعات کے مطابق خراب معیشت کے سبب ایندھن کی زبردست کمی کے درمیان پنجاب کے اہم اور چھوٹے شہروں میں کئی پٹرول پمپ بند کر دیے گئے ہیں۔ لاہور، گوجرانوالہ اور فیصل آباد جیسے کچھ بڑے شہروں میں حالات سب سے خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ ان علاقوں میں تیل مارکیٹنگ کمپنیوں کے دباؤ کے نتیجہ میں کئی پٹرول پمپ مبینہ طور پر کئی دنوں سے خراب یا بغیر پٹرول کی فراہمی پر چل رہے ہیں۔ پاکستان پٹرولیم ڈیلرس ایسو سی ایشن کے انفارمیشن سکریٹری خواجہ عاطف نے بتایا کہ لاہور میں 450 میں سے تقریباً 70 خشک ہیں۔ پٹرول کی کمی کے سبب جن علاقوں میں پمپ بند ہیں ان میں شاہدرہ، واگھا، لٹن روڈ اور جین مندار شامل ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق پاکستان کے کئی شہروں میں پٹرول کی فراہمی سنگین طور پر محدود ہے۔ بیشتر گیس اسٹیشن بند ہیں۔ کچھ کھلے ہیں، لیکن وہ صرف تھوڑی مقدار میں ہی گیسولین فراہم کرتے ہیں۔ ان گیس اسٹیشنوں پر کاروں اور بائک کی طویل قطار لگی رہتی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز