پاکستان صوبے خیبر پختونخواہ میں دو روز قبل ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔ صوبائی دارالحکومت پشاور کے ارباب روڈ پر ایک گھر میں ہونے والی لڑائی ایک 7 سال بچی کی جان لے گئی۔ پشاور میں ایک نیوز چینل 'آج‘ کی بیورو چیف فرزانہ علی نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس بچی کے والد کا نام حیات اللہ ہے۔ اس کی بچی کا نام ایشال حیات جو دیگر بچوں کے ساتھ گھر کے صحن میں کھیل رہی تھی۔ بچوں کے شور مچانے پر اوپر کی منزل پر رہنے والے چچا کو غصہ آیا اور اس نے بچی پر فائر کر دیا۔
Published: 28 Apr 2020, 9:40 AM IST
بچی کے والد حیات اللہ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اس کے خاندان اور اس کے بھائی کے درمیان اکثر اس کی شادی کے مسئلے پر لڑائی جھگڑا رہتا تھا۔ اطلاعات کے مطابق بچی کا چچا فرار ہو گیا ہے۔ اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر سینکڑوں مرتبہ شیئر کی جا چکی ہے۔
Published: 28 Apr 2020, 9:40 AM IST
خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم، 'اوئیر گرلز‘ کی بانی گلالئی اسماعیل کا کہنا تھا،''پشاور میں ایک اور لڑکی ایک ایسے ہی مرد کے ہاتھوں ماری گئی جو بچی کے کھیلنے کی آواز برداشت نہ کر پایا۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہم بچوں کی کیسے پرورش کر رہے ہیں، جو بڑے ہو کر اتنے بے حس ہو جاتے ہیں۔''
Published: 28 Apr 2020, 9:40 AM IST
دوسری جانب سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن نے بھی گھریلو تشدد میں اضافہ کیا ہے۔ فرزانہ کہتی ہیں کہ جب کوئی آفت آتی ہے تو ذہنی دباؤ بھی ساتھ لاتی ہے۔ ڈاکٹر بشیر احمد خیبر ٹیچنگ aسپتال، خیبر پختونخواہ میں ماہر امراض ہیں۔ انہوں نے ایک حالیہ ٹی وی انٹرویو میں بتایا کہ انہیں ذہنی دباؤ سے متعلق روزانہ ساٹھ سے ستر فون کالز موصول ہو رہے ہیں۔
Published: 28 Apr 2020, 9:40 AM IST
پاکستان کی وزارت برائے انسانی حقوق کی جانب سے بھی ایک ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن اور قرنطینہ میں رہائش خواتین اور بچوں کے لیے گھریلو تشدد کا سبب بن سکتی ہے۔ متاثرین 1099 یا 03339085709 پر کال یا واٹس ایپ کر کے مدد حاصل کر سکتے ہیں۔
Published: 28 Apr 2020, 9:40 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 28 Apr 2020, 9:40 AM IST
تصویر: پریس ریلیز