پڑوسی ملک پاکستان ان دنوں شدید معاشی بحران میں پھنسا ہوا ہے۔ مہنگائی آسمان چھو رہی ہے اور پیسے کی کمی کی وجہ سے تمام سرکاری کمپنیاں بیچ دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان عالمی بینک اور آئی ایم ایف جیسے اداروں کے سامنے گھٹنے ٹیک کر مالی مدد مانگ رہا ہے۔ تاہم آئی ایم ایف کی جانب سے لگائی گئی کڑی شرائط رقم کے حصول کی راہ میں حائل ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ پاکستان کے شہری نہ صرف ملک میں بلکہ بیرون ملک جا کر بھیک مانگ رہے ہیں۔ بدنامی سے بچنے کے لیے حکومت پاکستان نے اب بھکاریوں کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت بیرون ملک بھیک مانگنے والوں کے پاسپورٹ منسوخ کر رہی ہے۔
Published: undefined
ڈان نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان نے 2000 سے زائد پیشہ ور بھکاریوں کے پاسپورٹ 7 سال کے لیے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ سب چندہ مانگنے کے لیے بیرون ملک سفر کرکے ملک کی شبیہ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان افراد کی فہرست عالمی سطح پر پاکستانی سفارت خانوں سے جمع کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کی وزارت خارجہ سے بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ حکومت نے کہا ہےکہ بیرون ملک بھیک مانگنا نہ صرف پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ اس کے شہریوں کی عزت بھی کم ہوتی ہے۔
Published: undefined
رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حکومت بیرون ملک بھیک مانگنے میں مدد کرنے والے ایجنٹوں کے پاسپورٹ بھی منسوخ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت سے بھکاری سعودی عرب، ایران اور عراق جیسے مقامات کی زیارت یا عمرہ کے لیے جاتے ہیں تاکہ وہ بھیک مانگ سکیں۔
Published: undefined
وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے پالیسی تیار کرنے میں مصروف ہیں۔ اس کے تحت بیرون ملک بھیک مانگنے میں ملوث افراد کے بارے میں معلومات جمع کرنے اور ان کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ گزشتہ سال اکتوبر میں بھیک مانگنے کے شبہ میں 24 کے قریب افراد جو پاکستان سے حجاج کے طور پر آئے تھے، سعودی عرب جانے والی پروازوں میں سوار ہونے سے پہلے ہی حراست میں لیا گیا تھا۔ اس سے دو روز قبل ملتان ایئرپورٹ پر بھی 16 افراد کو روکا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined