خبر رساں ادارے روئٹرز نے پاکستانی حکومت کے حوالے بتایا ہے کہ ان سعودی اقدامات کا مقصد پاکستان کو کرنٹ اکاؤنٹس کے سلسلے میں درپیش مالی مشکلات سے نکلنے میں مدد دینا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے دوران یہ معاہدہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سعودی درالحکومت ریاض میں ہونے والی سعودی سرمایہ کاری کانفرنس میں شریک ہیں۔
Published: undefined
اس کانفرنس کا کئی عالمی رہنماؤں نے بائیکاٹ کیا ہے جس کی وجہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی استنبول میں سعودی سفارت خانے کے اندر ہونے والی ہلاکت ہے۔ سعودی حکومت کے ناقد جمال خاشقجی دو اکتوبر کو سعودی قونصل خانے میں جانے کے بعد سے لاپتہ تھے۔
Published: undefined
سعودی عرب نے حال میں یہ تسلیم کیا ہے کہ خاشقجی قونصل خانے میں ہونے والی لڑائی کے دوران مارے گئے تھے۔ تاہم ابھی تک اس بارے میں تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔
Published: undefined
روئٹرز کے مطابق پاکستان کی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے، ’’اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ سعودی عرب تین بلین امریکی ڈالرز مالی ادائیگیوں میں توازن کے لیے مدد کے طور پر ایک سال کے لیے جمع کرائے گا۔‘‘ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے، ’’اس بات پر بھی اتفاق ہوا ہے کہ سعودی عرب تیل کی درآمدات کے مدد میں تین بلین امریکی ڈالرز کے برابر تک رقم کا ادھار کرے گا۔‘‘
Published: undefined
پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق یہ انتظام تین برس تک کے لیے موجود رہے گا تاہم اس کا دورانیہ بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined