پاکستان

کنگال پاکستان کو فوری قرض کی ضرورت، 40 لاکھ افراد غربت کی زد میں، عالمی بینک نے کیا الرٹ

ایک رپورٹ میں رواں مالی سال پاکستان میں مہنگائی کی شرح 29.5 فیصد رہنے کا اندازہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ آئندہ مالی سال 18.5 فیصد شرح مہنگائی کا اندازہ ہے۔

عالمی بینک، تصویر آئی اے این ایس
عالمی بینک، تصویر آئی اے این ایس 

پاکستان میں معاشی بحران کی وجہ سے خستہ حالی کا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حکومت پاکستان لگاتار کوشش کر رہی ہے کہ اس بحران پر قابو پایا جائے، لیکن ناکامی ہی ہاتھ لگ رہی ہے۔ کہیں سے کوئی راستہ دکھائی نہیں دے رہا ہے جو ملک کو بہتری کی طرف لے جائے۔ سیاسی اٹھا پٹخ الگ جاری ہے جس نے پاکستان کے حالات کو مزید ابتر کر دیا ہے۔ اس درمیان عالمی بینک نے پاکستان کے تعلق سے انتہائی فکر انگیز رپورٹ جاری کی ہے۔ عالمی بینک کا کہنا ہے کہ لگاتار معاشی جھٹکوں کی وجہ سے پاکستان کے تقریباً 40 لاکھ لوگ غریبی کی زد میں آ گئے ہیں۔ ساتھ ہی عالمی بینک نے یہ الرٹ بھی کیا ہے کہ حالات مزید خراب ہونے سے پہلے پاکستان کو فوراً بیرون ممالک سے قرض کا انتظام کرنا چاہیے۔

Published: undefined

’دی ایکسپریس ٹریبیون‘ میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی حالت کو دیکھتے ہوئے آنے والے خطروں کے بارے میں متنبہ کیا ہے۔ ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ اگر عوامی قرض بحران سے بچنا ہے تو پاکستان کو جلد از جلد بیرون ممالک سے قرض کا انتظام کرنا ہوگا۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاکستان کا مستقبل بہت زیادہ غیر یقینی کی حالت میں بنا ہوا ہے۔ اس سال صرف 0.4 فیصد معاشی ترقی کا اندازہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ آئندہ مالی سال میں 2 فیصد معاشی ترقی کا اندازہ ہے۔ علاوہ ازیں اس رپورٹ میں رواں مالی سال میں مہنگائی کی شرح 29.5 فیصد رہنے کا اندازہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ آئندہ مالی سال 18.5 فیصد شرح مہنگائی کا اندازہ ہے۔

Published: undefined

یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستان میں معاشی بحران کی وجہ سے مہنگائی نے لوگوں کی کمر توڑ رکھی ہے۔ اس معاشی بحران کا اثر کئی چیزوں پر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حال ہی میں خبر آئی تھی کہ پاکستان گیس سپلائی کے بحران سے بھی نبرد آزما ہے اور خود پاکستان کے وزیر نے کہا تھا کہ 24 گھنٹے گیس سپلائی نہیں کی جا سکتی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined