پی ایم ایل-این کی نائب سربراہ مریم نواز لاہور ہائی کورٹ کے ایک حکم کے تحت پاسپورٹ لوٹائے جانے کے 24 گھنٹے سے بھی کم مدت بعد 5 اکتوبر کو لندن کے لیے روانہ ہو گئیں جہاں پارٹی سپریمو اور والد نواز شریف رہتے ہیں۔ ایک میڈیا رپورٹ میں یہ جانکاری دی گئی ہے۔ ’دی ایکسپریس ٹریبیون‘ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حریف پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کی تیاریوں اور اس کی ممکنہ کامیابی کے بارے میں سرکاری ایجنسیوں کی رپورٹ میں فکر ظاہر کرنے کے بعد ان کے پاکستان فوراً چھوڑنے سے متعلق فیصلہ لیا گیا۔
Published: undefined
رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اس لیے مریم نے اپنے باقی بھائی بہنوں کی طرح لندن میں اپنے والد کے ساتھ پناہ لی۔ انھوں نے کہا کہ یہ فیصلہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے ذریعہ راجدھانی اسلام آباد کی طرف بڑھنے کے اندیشوں سے متاثر تھا۔ پی ایم ایل-این کی قیادت والے اتحاد کا سیاسی رسوخ کم ہو رہا ہے، دیہی علاقوں میں پی ٹی آئی کا اثر بڑھ رہا ہے۔
Published: undefined
پارٹی ذرائع نے کہا کہ ’’پی ٹی آئی کے ممکنہ لانگ مارچ کی کامیابی کے معاملے میں مریم نواز کو ملک میں رہنے کے دران مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے‘‘ اور بتایا کہ پاکستان میں ان کی واپسی تبھی ممکن ہوگی جب پی ٹی آئی کے اسلام آباد پر لانگ مارچ کا اثر کم ہو جائے گا۔
Published: undefined
باپ-بیٹی کی جوڑی تین سال بعد گزشتہ ہفتے پھر سے مل گئی کیونکہ وہ نواز شریف کے ساتھ ایک مہینہ گزارنے کے لیے برطانیہ پہنچیں، جو نومبر 2019 سے لندن میں ہیں۔ اس سفر کے دوران ان کی مبینہ طور پر ایک طبی عمل سے گزرنا ہوگا اور قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ وہ اور نواز شریف ایک ساتھ پاکستان لوٹیں گے۔
Published: undefined
دی ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ مریم کو پارٹی کی از سر نو تشکیل کا کام سونپا گیا تھا اور 16 اکتوبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے تشہیر کرنے کے لیے پنجاب کے ضلعوں میں جانے کی امید تھی، جس سے وہ تذبذب میں تھیں۔
Published: undefined
مریم لندن میں پناہ لینے کے لیے شریف فیملی کی اگلی اولاد ہیں کیونکہ ان کے تین بھائی بہن پہلے سے ہی وہاں ہیں۔ ذرائع نے کہا کہ مریم کی موجودگی کے ساتھ نواز شریف بیرون ملک میں اپنی پوری فیملی کو محفوظ کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ اس درمیان وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز پاکستان میں ہیں۔ ذرائع نے کہا کہ لانگ مارچ کی کامیابی اور فیڈرل حکومت کے زوال کی حالت میں وزیر اعظم اور ان کے بیٹے سمیت پاکستان میں پارٹی کے لیڈران کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined