پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) کے سرکردہ لیڈر شہباز شریف کا انتخابات میں دھاندلی کے الزامات اور لڑکھڑاتی معیشت و سیکورٹی چیلنجز کے درمیان اتوار کو ملک کا تینتیسواں وزیر اعظم بننا طے ہے۔ پی ایم ایل این اور پی پی پی (پاکستان پیپلز پارٹی) کے مشترکہ امیدوار شہباز شریف نے اپنی نامزدگی سونپ دی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ان کے حریف عمر ایوب خان نے بھی اپنی نامزدگی کا پرچہ داخل کر دیا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ پی ایم ایل این چیف شہباز شریف پاکستان کے تین بار وزیر اعظم رہ چکے نواز شریف کے چھوٹے بھائی ہیں۔ عام انتخاب کا نتیجہ برآمد ہونے کے بعد نواز شرف نے خود ہی چھوٹے بھائی شہباز کو وزیر اعظم عہدہ کا امیدوار نامزد کیا تھا۔ نیشنل اسمبلی سکریٹریٹ کے مطابق نئے وزیر اعظم کا انتخاب کرنے کے لیے نیشنل اسمبلی میں اتوار کو ووٹنگ ہوگی۔ کامیاب امیدوار کو پیر کے روز صدر کی رہائش ایوانِ صدر میں عہدہ و رازداری کا حلف دلایا جائے گا۔
Published: undefined
شہباز شریف کو پنجاب علاقہ کا وزیر اعلیٰ رہنے کے دوران بڑے ڈیولپمنٹ پروجیکٹس کو تیزی کے ساتھ نافذ کرنے کے سبب ایک ماہر حکمراں تصور کیا جاتا ہے۔ حالانکہ وہ 2022 میں وزیر اعطم کی شکل میں اپنے سولہ مہینے کی مدت کار میں اس ہنر کا اثردار طریقے سے مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے تھے۔ فی الحال ان کے سامنے غیر مستحکم معیشت اور دہشت گردی کے بڑھتے خطرات کو لے کر چیلنجز ہیں۔ ان کی حکومت کو جیل میں بند سابق وزیر اعظم عمران خان کی تحریک انصاف پارٹی کی زمینی سطح پر طاقت کا بھی سامنا کرنا پڑے گا جو انتخاب میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined