لاہور: معروف سماجی کارکن اور سینئر وکیل عاصمہ جہانگیر کا آج انتقال ہوگیا۔خبروں کے مطابق انہیں آج صبح دل کا دررہ پڑا اور لواحقین انہیں فوراً ایک پرائیویٹ اسپتال لے گئے۔ ڈاکٹروں نے انہیں بچانے کی کافی جستجو کی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکیں اوراپنے خالقِ حقیقی سے جا ملیں۔
27 جنوری 1952 کو معروف سماجی کارکن عاصمہ جہانگیر لاہور میں پیدا ہوئی تھیں۔
عاصمہ جہانگیرنے 1978 میں پنجاب یونیورسٹی سے ایل ایل بی ڈگری حاصل کی۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعدانہوں نے قانون کے شعبے میں قدم رکھا اور اپنی مسلسل جدوجہد سے پاکستان سپریم کورٹ بار کی صدرمنتخب ہوئیں ۔
عاصمہ جہانگیر کی زندگی میں اہم موڑاس وقت آیا جب وہ صرف 21 برس کی تھیں اور جنرل یحییٰ خان نے ان کے والد کو جیل میں ڈال دیا۔انہوں نے کیس لڑنے کے لئے لاہور کے وکلاء سے التجائیں کیں مگرسبھی وکیلوں نے ان کے والد کا کیس لڑنے سے منع کردیا۔ صورتحال کے پیش نظر عاصمہ نے کیس خود لڑنے کا فیصلہ کرلیا۔ باہمت خاتون نے نہ صرف اپنے والد کو انصاف دلوایا بلکہ جنرل یحییٰ خان کی آمریت کو عدالت کے ذریعےغیر آئینی قرار دلوایا۔
عاصمہ جہانگیرغیر معمولی قائدانہ صلاحیتوں کی حامل تھیں اوروہ پاکستان میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے بانیوں میں شمارکی جاتی تھیں۔
یاد رہے کہ عاصمہ جہانگیر پاکستانی آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کی تشریح کے مقدمے میں9 فروری 2018 کو وہاں کی عدالت عظمیٰ میں پیش ہوئیں تھیں ۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined