پاکستان کے فیصل آباد میں مبینہ طور پر قرآن جلائے جانے کی خبر نے حالات کشیدہ کر دیے ہیں۔ پاکستان کے نومنتخب نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے فیصل آباد میں پیدا تشدد پر اظہار افسوس کیا ہے اور اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ فیصل آباد سے جو تصویریں سامنے آ رہی ہیں، وہ بہت مایوس کن ہیں۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں اور اقلیتوں کو نشانہ بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
دراصل فیصل آباد میں مبینہ طور پر قرآن کی بے حرمتی سے متعلق واقعہ کے بعد ناراض لوگوں نے مقامی عیسائی آبادی پر حملہ کر دیا ہے۔ فیصل آباد کی جرانوالہ تحصیل میں اس تشدد کی آگ بری طرح پھیل گئی ہے۔ وہاں ایک چرچ کو نذرِ آتش کر دیا گیا ہے اور ساتھ ہی عیسائی کالونی اور کئی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے۔ بائبل کی بے حرمتی کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔
Published: undefined
موجودہ حالات پر چرچ آف پاکستان کے صدر بشپ آزاد مارشل کا کہنا ہے کہ ’’ہم پاکستان کے فیصل آباد ضلع میں جرنوالہ واقعہ پر بہت افسردہ ہیں۔ یہاں ایک چرچ کی عمارت جلائی گئی، بائبل کی بے حرمتی کی گئی اور عیسائیوں پر قرآن پاک کی خلاف ورزی کا جھوٹا الزام لگایا گیا ہے، اور ان پر ظلم کیا گیا ہے۔ ہم لاء انفورسمنٹ اور انصاف فراہم کرنے والوں سے انصاف اور کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
پاکستان کے نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ سبھی لاء انفورسمنٹ کو قصورواروں کو پکڑنے اور انھیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے کہا گیا ہے۔ مطمئن رہیں کہ پاکستان حکومت یکساں بنیاد پر ہمارے شہریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ کاکڑ نے یہ رد عمل چرچ آف پاکستان کے صدر بشپ آزاد مارشل کے ٹوئٹ کو شیئر کرتے ہوئے دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز