پاکستان کے شہر پشاور کے اے پی ایس (آرمی پبلک اسکول) میں معصوم بچوں کے قتل عام کی برسی کے موقع پر پاکستان بھر میں دعائیہ تقاریب، تعزیتی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ شہدا کی یاد میں عام شہریوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے فاتحہ خوانی کی۔
Published: undefined
16 دسمبر 2014 کو آج ہی کے دن پشاور میں آرمی پبلک اسکول پردہشت گردوں نے حملہ کرکے معصوم بچوں کونشانہ بنایا تھا اور 100 سے زیادہ طلباء کو بے دردی سے قتل کردیا تھا۔
مہلوک بچوں کے والدین آج بھی صدمے سے نڈھال ہیں، جن والدین کے بچے بچ گئے وہ بھی اس ہولناک دن کوفراموش نہیں کرسکے۔
Published: undefined
ادھر پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاويد باجوہ نے ملٹری کورٹس ميں کارروائی کے بعد پندرہ مجرموں کے ليے سزائے موت کی منظوری دے دی ہے۔ سزائے موت کے حقدار قرار دیئے جانے والے دہشت گرد 32 سیکورٹی اہلکاروں اور 2 شہريوں کی ہلاکت ميں ملوث تھے۔ فی الحال يہ واضح نہيں کہ ان کی سزائے موت پر عملدرآمد کب ہو گا۔
Published: undefined
پاکستان نے سزائے موت پر عمل در آمد کے خلاف عائد عارضی پابندی سن 2014 ميں ختم کر دی تھی۔ يہ پيش رفت پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر شدت پسندوں کے ايک حملے کے بعد سامنے آئی تھی۔ 16 دسمبر سن 2014 کے روز ہوئے اس حملے ميں ڈيڑھ سو افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن کی بھاری اکثريت اسکول کے بچوں پر مشتمل تھی۔
Published: undefined
پاکستانی تاريخ کے بدترين حملوں ميں شامل اس واقعے کو آج بروز اتوار 4 برس مکمل ہو گئے ہيں۔ پاکستان بھر میں مختلف دہشت گردانہ کارروائيوں ميں ملوث افراد کو آج کے روز علامتی طور پر سزائيں سنائی گئيں۔ فوج کی جانب سے جاری کردہ ايک بيان ميں سزائے موت کے علاوہ 20 ديگر مجرمان کو مختلف مدتوں کے لئے سزائے قيد بھی سنائی گئی۔ يہ سزائيں ان افراد کو سنائی گئيں، جو سلامتی سے متعلق دستوں، مسيحی برادری کے ارکان اور تعليمی اداروں پر حملوں ميں ملوث تھے۔
Published: undefined
پاکستان ميں فوجی عدالتوں کی سماعت بند دروازوں کے پیچھے ہوتی ہے اور يہ عوام کے لئے نہيں کھلے ہوتے تاہم اپنا دفاع کرنے والوں کو اپنے طور پر وکيل کے انتخاب کا اختيار حاصل ہوتا ہے۔ فوجی عدالتوں ميں دہشت گردی سے متعلق معاملات پر کارروائی ہوتی ہے۔
(ڈی ڈبلیو ان پٹ کے ساتھ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز