پاکستان میں ایک طرف معاشی بحران سے عوام پریشان ہیں، اور دوسری طرف سیاسی سرگرمیاں بھی عروج پر ہیں۔ پنجاب خطہ میں الیکشن کی تیاریاں چل رہی ہیں جس کے لیے پاکستانی سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو رقم جاری کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔ اس حکم کے بعد وفاقی حکومت کے ساتھ تنازعہ مزید گہرا ہوتا دکھائی دے رہا ہے، کیونکہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کو حکومت نے ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
Published: undefined
ایک میڈیا رپورٹ میں جانکاری دی گئی ہے کہ پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الحسن اور جسٹس منیب اختر کی تین رکنی سپریم کورٹ کی بنچ نے اِن-چیمبر سماعت کے بعد انتخاب کے لیے رقم جاری کرنے کی ہدایت اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو دی۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل 4 اپریل کو عدالت عظمیٰ نے پاکستانی انتخابی کمیشن کو 14 مئی کو پنجاب خطہ میں انتخاب کرانے اور وفاقی حکومت کو 10 اپریل تک انتخابی بلدیہ کو 21 ارب روپے کی رقم فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی۔
Published: undefined
جیو نیوز نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ گزشتہ منگل کے روز الیکشن کمیشن آف پاکستان نے منگل کے روز عدالت عظمیٰ کے سامنے ایک رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے انتخاب کے لیے رقم مہیا نہیں کرائی ہے۔ اس کے بعد متعلقہ افسران کو عدالت میں پیش ہونے اور تاخیر کے بارے میں وضاحت دینے کے لیے نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
Published: undefined
سمن کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ڈپٹی گورنر سماء کامل، اسپیشل سکریٹری برائے مالیات، ایڈیشنل سکریٹری برائے مالیات، الیکشن کمیشن آف پاکستان سکریٹری عمر حمید اور پاکستان کے اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان جمعہ (آج) کو بنچ کے سامنے موجود ہوئے۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق سماعت کے دوران ججوں نے عدالتی احکامات کے نافذ نہیں ہونے پر ناراضگی ظاہر کی اور حکومت سے کہا کہ احکامات کو نافذ کرنا ہوگا۔ اس معاملے کی جانکاری رکھنے والے افسران نے کہا کہ سماعت کے دوران اٹارنی جنرل اعوان سے حکومت کے رخ پر سوال کیا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز