پاکستان

پاکستان: بلوچستان میں مسجد کے قریب خودکش دھماکے، 34 افراد جان بحق، 100 سے زائد زخمی

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مسجد کے قریب ہونے والے ’خود کش دھماکے‘ میں ایک پولیس افسر سمیت کم از کم 34 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد شہری زخمی ہو گئے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

اسلام آباد: بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مسجد کے قریب ہونے والے ’خود کش دھماکے‘ میں ایک پولیس افسر سمیت کم از کم 34 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد شہری زخمی ہو گئے۔

ڈان نیوز کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر مستونگ عطا اللہ منعم نے ڈان ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ دھماکا جشن عید میلاد النبی صل اللہ علیہ وسلم کے سلسلے میں نکالے جانے والے جلوس کے لیے جمع افراد کے قریب ہوا جس کے نتیجے میں اب تک 30 کے قریب شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

Published: undefined

اسسٹنٹ کمشنر نے تصدیق کی کہ دھماکا موقع پر موجود مستونگ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) نواز گشکوری کی گاڑی کے قریب ہوا۔ سٹی اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) محمد جاوید لہڑی نے کہا کہ دھماکا ’خودکش‘ تھا اور بمبار نے خود کو ڈی ایس پی نواز گشکوری کی گاڑی کے قریب دھماکے سے اڑا لیا۔ جاوید لہڑی نے بتایا کہ خود کش حملہ آور نے خود کو ڈی ایس پی سٹی علی نواز گشکوری کی گاڑی سے ٹکرا جس کے بعد دھماکہ ہوا۔

ہسپتال حکام کے مطابق 9 لاشیں نواب غوث بخش رئیسانی ہسپتال اور 6 ڈی ایچ کیو مستونگ منتقل کی گئی ہیں، دھماکا میں ڈی ایس پی سٹی علی نواز گشکوری بھی شہید ہوگئے ہیں، 50 سے زائد زخمیوں کو ضلعی ہسپتال مستونگ اور نواب رئیسانی ہسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔ دھماکے کے بعد سامنے آنے والی غیر مصدقہ تصاویر اور ویڈیوز میں خون میں لت پت لاشیں دیکھی گئیں۔

Published: undefined

اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ دھماکا الفلاح روڈ پر واقع مدینہ مسجد کے قریب ہوا جہاں عید میلاد کی مناسبت سے لوگ جمع ہورہے تھے، مدینہ مسجد سے جمع ہونے کے بعد لوگوں نے جلوس میں شرکت کرنی تھی۔

انہوں نے کہا کہ صورتحال کے پیش نظر ٹراما سینٹر سول ہاسپٹل میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، ڈاکٹرز ، پیرا میڈکس ، نرسز اور فارماسسٹ کو طلب کرلیا گیا ہے ۔بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ امدادی ٹیمیں مستونگ روانہ کر دی گئی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے اور تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

Published: undefined

جان اچکزئی نے مزید کہا کہ دشمن بیرونی حمایت سے بلوچستان میں مذہبی رواداری اور امن کو تباہ کرنا چاہتا ہے، یہ دھماکا ناقابل برداشت ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ نگران وزیر اعلیٰ علی مردان ڈومکی نے حکام کو دھماکے کے ذمہ داروں کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ان کے علاوہ، نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

سوشل میڈیا پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عید میلاد النبی کے جلوس میں شرکت کے لیے آئے معصوم لوگوں پر حملہ انتہائی قبیح عمل ہے، دہشت گردوں کا کوئی دین اور مذہب نہیں ہوتا۔

Published: undefined

ان کا کہنا تھا کہ ریسکیو آپریشن اور امدادی کارروائیوں میں تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا، زخمیوں کے علاج معالجے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں، دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں مستونگ میں ہونے والے دھماکے میں جے یو آئی (ف) کے سینئر رہنما حافظ حمداللہ سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined