عام انتخابات میں کامیابی کے بعد پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے صدر عمران خان نے اپنے پہلے خطاب میں اس بات کا اشارہ دیا تھا کہ ان کی حکومت ہر معاملہ میں سادگی اور کفایت شعاری اختیار کرے گی اور بڑی گاڑیوں اور بڑے بنگلو ں کے رواج کو ختم کرے گی۔ اب خبر یہ آ رہی ہے کہ عمران خان اپنی کابینہ بھی مختصر رکھیں گے اور کوشش کریں گے کہ حکومت پر کم سے کم اخراجات کا بوجھ پڑے، لیکن ان کے سامنے سب سے بڑی پریشانی یہ ہے کہ کیا اتحادی پارٹیاں ان کو ایسا کرنے دیں گے؟ کیا اتحادی جماعتیں مان جائیں گی؟ مخلوط حکومت میں سب سے بڑی پریشانی یہی ہوتی ہے کہ اتحادی جماعتوں کے دباؤ کے آگے کئی اہم فیصلہ بدلنے پڑ جاتے ہیں۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق عمران خان کی وفاقی کابینہ میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کا بھی ایک وزیر ہوگا، بعد میں ایم کیو ایم سے ایک مشیر لیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کو وزارت پورٹ اینڈ شپنگ اور وزارت محنت و افرادی قوت دینے پر غور کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق کے چوہدری پرویز الٰہی پنجاب اسمبلی میں اسپیکر ہوں گے، مرکز میں مسلم لیگ ق کو کوئی وزارت نہیں ملے گی۔
Published: 05 Aug 2018, 12:30 PM IST
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت سازی کے بعد پہلے مرحلے میں 15 سے 20 وزراء پر مشتمل کابینہ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا اہم اجلاس عمران خان کی زیر صدارت بنی گالہ میں ہوا جس میں شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین سمیت پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں وفاق اور صوبوں میں حکومت سازی کے امور پر غور کیا گیا جب کہ اتحادی جماعتوں کے ساتھ حکومت سازی کے فارمولے پر بات چیت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے حکومت سازی کے لیے اہم فیصلے کرلیے ہیں جس کے تحت پی ٹی آئی حکومت کی وفاقی کابینہ مختصر رکھی جائے گی۔ عمران خان پہلے مرحلے میں 15 سے 20 وزراء کی کابینہ بنائیں گے جب کہ ابتداء میں وفاقی وزراء زیادہ اور وزرائے مملکت کی تعداد کم ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ میں بلوچستان، سندھ، خیبر پختونخوا اور پنجاب کی نمائندگی ہوگی اور زیادہ تعداد ارکان قومی اسمبلی کی ہوگی جب کہ اتحادیوں کو بھی اہم وزارتیں ملنے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کی اولین ترجیح سادگی اور کفایت شعاری اپنانا ہوگی اور وزراء کی کارکردگی عمران خان خود مانیٹر کریں گے۔
Published: 05 Aug 2018, 12:30 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 05 Aug 2018, 12:30 PM IST