پاکستان کی سپریم کورٹ نے وزیر اعظم عمران خان اور ان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے ’نو بال‘ اقدام قرار دیتے ہوئے شدید جھٹکا دیا ہے۔ جمعرات کو عدالت کے پانچ رکنی بینچ نے قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی جانب سے عمران حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو کالعدم قرار دینے کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے صدر عارف علوی کا قومی اسمبلی تحلیل کرنے اور نئے انتخابات کرانے کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دے دیا۔
Published: 07 Apr 2022, 10:14 PM IST
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے آج شام فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا ہے کہ اسمبلی کو بحال کیا جائے اور اس پر عدم اعتماد کا ووٹ 9 اپریل کو کرایا جائے۔ عدالت نے کہا کہ عمران خان ڈپٹی اسپیکر کو مشورہ نہیں دے سکتے۔ فیصلہ آنے سے قبل نگراں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی وہ قبول کریں گے۔
Published: 07 Apr 2022, 10:14 PM IST
سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر، پاکستان کی پارلیمنٹ کے ایوان نمائندگان کی طرف سے اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ قرارداد کو مسترد کرنے کا ازخود نوٹس لیا تھا۔ عدالت میں اس معاملے پر بحث کا آج پانچواں دن تھا۔ چیف جسٹس نے فیصلے سے قبل بحث کے دوران کہا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرنے کا فیصلہ آئین کے آرٹیکل 95 کے خلاف ہے۔
Published: 07 Apr 2022, 10:14 PM IST
کیس کی سماعت کرنے والے پانچ رکنی بینچ میں چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس منیب اختر، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس مظہر عالم اور جسٹس جمال خان مندوخیل شامل تھے۔ عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک غیر ملکی طاقت (امریکہ) نے اپوزیشن کے ساتھ مل کر ان کی حکومت گرانے کی سازش کی تھی اور اس کے تحت ہی اپوزیشن میں ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی گئی تھی۔
Published: 07 Apr 2022, 10:14 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Apr 2022, 10:14 PM IST
تصویر: پریس ریلیز