پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سابق چیف فیض حمید کو آج پاکستانی فوج کے ذریعہ حراست میں لے لیا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید کے خلاف پاکستانی فوج ایکٹ کے التزامات کے تحت کارروائی شروع ہوئی ہے اور اس سلسلے میں آئی ایس پی آر (انٹر سروسز پبلک رلیشنز) نے ایک پریس نوٹ بھی جاری کیا ہے۔ ٹاپ سٹی ہاؤسنگ اسکیم گھوٹالہ سے جڑے ایک معاملے میں یہ کارروائی ہوئی ہے اور فیض حمید کے کورٹ مارشل کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری پریس نوٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے سابق چیف فیض حمید کو آرمی نے حراست میں لیا ہے۔ دراصل پاکستان کے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس میں کی گئی شکایتوں کا پتہ لگانے کے لیے پاکستانی فوج کی ایک ٹیم نے جانچ کی تھی، جس میں فیض احمد کے خلاف کئی معاملے سامنے آئے ہیں۔
Published: undefined
آئی ایس پی آر نے اپنے پریس بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ ’’فیض احمد کے سبکدوش ہونے کے بعد پاکستان فوج ایکٹ کی خلاف ورزی کے کئی معاملے بھی سامنے آئے ہیں۔ اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے سبکدوش لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے خلاف ڈسپلنری کارروائی شروع کی گئی ہے۔ فی الحال فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کیا گیا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے جب پاکستان کے کسی سابق خفیہ چیف کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی شروع کی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال 14 نومبر کو جاری ایک تحریری حکم میں پاکستانی سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ سابق خفیہ چیف فیض حمید کے خلاف ’انتہائی سنگین نوعیت‘ کے الزامات ہیں۔ اگر وہ درست ثابت ہوئے تو وہ ملک کے مسلح افواج، آئی ایس آئی اور پاکستان رینجرس کے وقار کو نقصان پہنچائیں گے، اس لیے انھیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ پرائیویٹ رہائش منصوبہ ٹاپ سٹی کے مینجمنٹ نے سابق آئی ایس آئی چیف کے خلاف سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے اس کے مالک معیز خان کے دفاتر اور گھروں پر چھاپہ ماری کی تھی۔ اس کے بعد نومبر 2023 میں سپریم کورٹ نے ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک کو سابق آئی ایس آئی چیف اور ان کے ساتھیوں کے خلاف اپنی شکایتوں کے نمٹارے کے لیے وزارت دفاع سمیت متعلقہ محکموں سے رابطہ کرنے کو کہا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined