انٹرنیشنل ٹریبیون نے پاکستان پر 580 کروڑ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا ہے اور اس خبر نے وزیر اعظم عمران خان کی نیند اڑا کر رکھ دی ہے۔ پاکستان پر یہ جرمانہ اس لیے لگایا گیا ہے کیونکہ اس نے ایک آسٹریلیائی کمپنی سے کیا گیا معاہدہ توڑ دیا جس کے خلاف آسٹریلیائی کمپنی انٹرنیشنل ٹریبیون پہنچ گئی۔ اب پاکستان نے اپیل کی ہے کہ اس سے جرمانہ وصول نہ کیا جائے۔ ویسے بھی پاکستان کی معاشی حالت انتہائی دگر گوں ہے اور یہ جرمانہ ادا کرنا پاکستان کے لیے مصیبت کا پہاڑ ثابت ہو سکتا ہے۔
Published: 08 Sep 2020, 6:11 PM IST
ہندوستانی معیشت رواں سال 10.5 فیصد کی بڑی گراوٹ کی طرف گامزن
بتایا جاتا ہے کہ پاکستان کی حکومت نے بلوچستان میں 'ٹیتھیان کاپر کارپ' نامی کمپنی کو لیز پر مائننگ کی اجازت دی تھی لیکن اس کانکنی پٹّہ کو پاکستان نے رد کر دیا۔ ٹیتھیان کمپنی میں آسٹریلیا کی کمپنی بیرک گولڈ کارپ اور چلی کی کمپنی 'انٹوپھگسٹو پی ایل سی' برابر کی پارٹنر ہیں۔ جب پاکستانی حکومت نے بلوچستان میں کانکنی پٹّہ کو رد کیا تو ٹیتھیان اس کے خلاف عالمی بینک پہنچ گئی۔ اس نے عالمی بینک کے انویسٹمنٹ جھگڑوں کے نمٹارے کے لیے مقرر انٹرنیشنل سنٹر میں پاکستان کی شکایت کی جس کے بعد اس سنٹر نے پاکستانی حکومت کو قصوروار مانا اور اس پر 5.8 بلین ڈالر یعنی 580 کروڑ ڈالر کا جرمانہ عائد کر دیا۔
Published: 08 Sep 2020, 6:11 PM IST
اس جرمانہ سے پریشان عمران خان حکومت نے عالمی بینک کے انٹرنیشنل سنٹر فار سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹ سے جرمانہ نہ وصولنے کی اپیل کی ہے جس پر فی الحال انٹرنیشنل ٹریبیون غور و خوض کر رہی ہے۔ اگر یہ اپیل خارج ہوتی ہے تو پاکستان کو جرمانہ دینا ہی ہوگا۔ یہ رقم چونکہ پاکستانی جی ڈی پی کا تقریباً 2 فیصد ہے، اس لیے ادائیگی بہت آسان نہیں ہوگی۔
Published: 08 Sep 2020, 6:11 PM IST
معاملہ کچھ یوں ہے کہ پاکستان بلوچستان علاقہ واقع ریکو ڈیک ضلع میں موجود گولڈ اور کاپر سمیت دوسری منرل وسائل کو اپنی اسٹریٹجک نیشنل پراپرٹی مانتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہاں دیئے گئے کانکنی پٹّے کو رد کرنے کا اسے اختیار ہے۔ حالانکہ جس آسٹریلیائی کمپنی ٹیتھیان سے پاکستان نے معاہدہ کیا تھا، اس کی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ بلوچستان کے ریکو ڈیک میں 3.3 بلین امریکی ڈالر کے خرچ سے ایک عالمی درجہ کے گولڈ-کاپر کی اوپن مائننگ کا ہونا تھا لیکن پاکستان نے وعدہ توڑ دیا اور یہ پروجیکٹ پروان نہیں چڑھ سکا۔ اسی وعدہ خلافی کے لیے ٹیتھیان عالمی بینک کے انٹرنیشنل سنٹر پہنچی ہے۔
Published: 08 Sep 2020, 6:11 PM IST
بہر حال، پاکستان نے جرمانہ نہ وصولے جانے کی گزارش کرتے ہوئے انٹرنیشنل سنٹر سے کہا ہے کہ اگر وہ یہ پنالٹی دیتا ہے تو اسے کورونا کے خلاف چل رہی جنگ میں بے انتہا دقتوں کا سامنا کرنا پڑے گا اور یہ ایک عالمی وبا ہے جس سے نبردآزمائی کے لیے کئی ممالک کو معاشی مدد درکار ہے۔
Published: 08 Sep 2020, 6:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 Sep 2020, 6:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز