پاکستان

پاکستانی فوج کا واضح پیغام- ’مارشل لاء لگانے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا‘

ضمانت ملنے کے بعد عمران نے بیان جاری کرتے ہوئے  فوجی سربراہ  پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ وہ ملک کو برباد کر رہے ہیں۔ ہمارے دشمنوں نے اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا وہ ہمارے ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں

<div class="paragraphs"><p>Getty Images</p></div>

Getty Images

 

اسلام آباد: پاکستان میں سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک میں کشیدگی کی فضا ہے جبکہ وہ ضمانت کے بعد اپنی رہائش گاہ پہنچ گئے ہیں ۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی ضمانت کے بعد فوج نے مارشل لاء سے متعلق  وضاحتی بیان جاری کر دیا ہے۔ 

Published: undefined

جیو نیوز کے حوالے سے پاک فوج نے ایک بیان میں کہا ہے  کہ ملک میں مارشل لاء نہیں لگایا گیا۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے ملک میں مارشل لاء لگانے کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ فوجی سربراہ  اور فوج دل سے جمہوریت کی حمایت کرتے ہیں۔ مارشل لاء لگانے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

Published: undefined

دراصل عمران خان کی گرفتاری کے بعد سیاسی ماحول مکمل طور پر گرم ہو گیا تھا۔ اس دوران فوجی اداروں کو بھی نشانہ بنایا گیا جس کے بعد اب احمد شریف نے یہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کھلے الفاظ میں کہا کہ  فوجی سربراہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور حالات پہلے کی طرح رہیں گے۔ درحقیقت یہ بھی اطلاعات تھیں کہ فوج کے کئی بریگیڈیئر، کرنل اور میجر لیول کے افسران کو عمران خان کے حامیوں پر فائرنگ کرنے سے انکار پر برطرف کر دیا گیا تھا۔

Published: undefined

آپ کو بتادیں کہ ضمانت ملنے کے بعد عمران خان نے بیان جاری کرتے ہوئے  فوجی سربراہ  پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ وہ ملک کو برباد کر رہے ہیں۔ ہمارے دشمنوں نے اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا وہ ہمارے ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مجھے ڈر ہے کہ اگر میں اقتدار میں آیا تو وہ اپنے عہدے سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ لیکن میں ان کے خلاف ایسا کچھ نہیں کروں گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined