پاکستان کے بلوچستان علاقہ میں ایک بار پھر زوردار دھماکہ ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مستنگ ضلع میں جمعہ کی صبح یہ دھماکہ ہوا جس میں 5 بچوں اور ایک پولیس اہلکار سمیت کم از کم 7 لوگوں کی موت ہو گئی، جبکہ 17 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس حادثہ سے متعلق قلات ڈویژن کے کمشنر نعیم بجئی نے بتایا کہ دھماکہ مستنگ سول اسپتال کے قریب صبح تقریباً 8.35 بجے ہوا۔
Published: undefined
نعیم بجئی کا کہنا ہے کہ دیکھنے پر ایسا لگتا ہے جیسے ایک موٹر سائیکل سے جڑی ای آئی ڈی (امپرووائزڈ ایکسپلوسیو ڈیوائس) کو پولیس موبائل کے پاس دھماکہ کر دیا گیا۔ اس حادثہ میں زخمی لوگوں کو علاج کے لیے دو اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان میں نواب غوث بخش رائے ثانی میموریل اسپتال اور مستنگ ضلع ہیڈکوارٹر اسپتال میں کیا جا رہا تھا، جن میں سے 11 لوگوں کی حالت نازک ہونے پر بعد میں انھیں کوئٹہ ٹراما سنٹر میں منتقل کرایا گیا۔ جن زخمیوں کو کوئٹہ ٹراما سنٹر میں منتقل کیا گیا ہے ان میں بیشتر بچے شامل ہیں۔
Published: undefined
کوئٹہ ٹراما سنٹر کے منیجنگ ڈائریکٹر ارباب کامران کی طرف سے جاری کی گئی مریضوں کی فہرست کے مطابق 11 لوگوں میں سے 5 لوگوں کی حالت بہت زیادہ سنگین ہے۔ کمشنر نعیم بجئی کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اسپتالوں میں حالات کی نگرانی کر رہے ہیں۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ پولیس نے دوبارہ ایسے کسی بھی واقعہ کو روکنے کے لیے علاقہ کی گھیرابندی کر دی ہے۔
Published: undefined
اس درمیان بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگتی نے مستنگ میں ہوئے دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انھوں نے ’ایکس‘ پر کیے گئے ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’شہید پولیس اہلکاروں اور معصوم بچوں کے کنبوں کے تئیں ہمدردی، دہشت گردوں نے سافٹ ٹارگیٹ میں اب معصوم بچوں کو ہدف بنایا ہے۔ شہری آبادی میں مقامی لوگوں کو بھی دہشت گردوں پر نظر رکھنی ہوگی۔ دہشت گردی کے حیوانوں سے متحد ہو کر ہی لڑا جا سکتا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا