کیا یہ حقیقت ہے یا پھر سیاسی مجبوری لیکن جو وضاحت آئی ہےاس میں تو یہی کہا جا رہا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی زبان پھسل گئی تھی۔پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ زبان پھسل جانے کی وجہ سے وزیر اعظم عمران خان نے القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کو 'شہید' کہا تھا۔
Published: undefined
پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے جون 2020 میں پارلیمنٹ میں تقریر کے دوران کہا کہ "امریکی ایبٹ آباد آئے اور اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا۔ اس کے بعد کیا ہوا؟ پوری دنیا نے ہم پر لعنت کی اور ہمیں برا بھلا کہا۔ "
Published: undefined
مسٹر چوہدری نے مسٹرعمران خان کے اس بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے بارے میں پاکستان کا موقف واضح ہے اور انہوں نے اقوام متحدہ کی دہشت گردی کی لسٹ میں القاعدہ کو ڈالنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ پاکستان بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرتا ہے۔
جیو نیوز نے مسٹر چودھری کے حوالے سے بتایا کہ “ان کی زبان پھسل گئی تھی۔ انہوں نے وضاحت پیش کی تھی۔ "
Published: undefined
واضح رہے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کو خونخوار دہشت گرد کے لئے احترام کے الفاظ ادا کرنے پر چوطرفہ تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ کچھ حلقوں میں یہ کہا جا رہا ہے کہ عمران خان نے جو کچھ کہا وہ ان کی سیاسی مجبوری تھی اور یہ وضاحت بین الاقوامی مجبوری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula
تصویر: پریس ریلیز