پاکستان میں حالیہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پاکستان مسلم لیگ نواز، پاکستان پیپلز پارٹی اور دیگر پانچ جماعتیں آج یعنی بدھ کو اسلام آباد میں پاکستان الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کریں گی۔
بی بی سی اردو کے مطابق متحدہ اپوزیشن میں مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کے علاوہ عوامی نیشنل پارٹی، قومی وطن پارٹی، متحدہ مجلس عمل، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی شامل ہیں۔
مسلم لیگ نواز سکریٹریٹ سے جاری ایک بیان میں نواز لیگ کے رہنماؤں اور امیدواروں کو بدھ کے روز اسلام آباد کے ریڈ زون میں واقع الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر جمع ہونے کوکہا گیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے ’الیکشن میں پاکستانی تاریخ کی بدترین دھاندلی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا‘ اور احتجاجی مظاہرے کے دوران اپوزیشن اتحاد میں شامل جماعتوں کے قائدین خطاب بھی کریں گے۔
متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے ایک ویڈیو پیغام میں عوام سے ملک بھر میں احتجاج کی اپیل کی ہے اور کہا کہ تمام پارٹیوں کے قومی اسمبلی کے امیدوار کل الیکشن کمیشن کے سامنے اکٹھے ہوں اور ملک بھر کی تمام سیاسی جماعتوں کے کارکن صوبائی الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج ریکارڈ کروائیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ کارکن پوری قوت کے ساتھ جمع ہوں اور انتخابی دھاندلی کے خلاف ملک کی بڑی شاہراہوں پر آکر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ کے رہنما مشاہد حسین سید نے ایک نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ کے باہر جمع ہوں گی اور وہاں سے الیکشن کمیشن کی جانب مارچ کریں گی۔
Published: undefined
جیو ٹی وی سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا ’الیکشن کمیشن پہنچ کر قائدین یہ فیصلہ کریں گے کہ احتجاج کتنی دیر تک جاری رکھا جائے گا۔‘
پاکستان پیپلز پارٹی پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ وہ لوگوں کو سڑکوں پر نکال کر مظاہرے کرنے کے حق میں نہیں ہے بلکہ انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی کے خلاف ایوان کے اندر آواز ضرور اٹھائیں گے۔
واضح رہے کہ 28 جولائی کو مسلم لیگ (ن ) کے حالیہ انتخابات میں شکست کے بعد ہونے والی آل پارٹی کانفرنس میں سیاسی جماعتوں نے 25 جولائی کے انتخابات کو مکمل طور پر مسترد کر دیا تھا۔اسلام آباد میں آل پارٹی کانفرنس کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں جمعیت علما اسلام (ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ’تمام سیاسی جماعتیں پورے اتفاق رائے کے ساتھ منعقدہ انتخابات کو مسترد کرتی ہیں، کیونکہ یہ عوام کا مینڈیٹ نہیں بلکہ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اُن (پاکستان تحریک انصاف) کی اکثریت کے دعوے کو تسلیم نہیں کرتے، اسے چیلنج کرتے ہیں‘۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined