پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے صدر اور نیشنل اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کے معاملے میں لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کی عرضی خارج ہونے کے بعد پیر کو انھیں گرفتار کر لیا گیا۔
رواں ماہ کے آغاز میں لاہور ہائی کورٹ نے اس معاملے میں جاری جرح کے مد نظر شہباز کی گرفتاری سے قبل ضمانت کی مدت میں توسیع کر دی تھی اور ان کے وکیل کو جرح اگلی تاریخ تک مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔
Published: 29 Sep 2020, 8:11 AM IST
پی ایم ایل۔نواز کی اطلاعات کی سکریٹری مریم اورنگزیب نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی گرفتاری سیاسی سازش کے تحت کی گئی ہے اور حکومت انھیں نشانہ بنا رہی ہے اور ان کی گرفتاری سے پورے ملک کو یرغمال بنایا جا رہا ہے۔ شہباز کے قانونی صلاح کار اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ معاملے میں شنوائی کے دوران ان کی گرفتاری کو کسی بھی طریقے سے مناسب نہیں ٹھہرایا جا سکتا ہے اور اس سے قومی احتساب بیور کی بے ایمانی کا چاروں طرف پتہ لگ جاتا ہے۔
Published: 29 Sep 2020, 8:11 AM IST
تارڑ نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ کی اورنج ٹرین پروجیکٹ میں 81 ارب اور ٹیکسی پروجیکٹ 40 کروڑ کی کل بچت ہے اور اس طرح شہباز کے پاس بچت کے بطور ایک کھرب روپیے ہیں۔ اخبار ڈان کے مطابق پی ایم ایل۔این نے کبھی کوئی نتخواہ نہیں لی ہے۔
Published: 29 Sep 2020, 8:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 29 Sep 2020, 8:11 AM IST