کرپشن کے الزامات کے تحت محمد صفدر کو جمعے کے روز سزا سنائی گئی تھی لیکن انہیں گرفتار گزشتہ روز راولپنڈی سے کیا گیا تھا، جہاں وہ خود گرفتاری دینے کے لیے پہنچے تھے۔ آج پیر کے روز انہیں جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ اگر انہیں ضمانت پر رہائی نہیں ملتی تو وہ ایک برس تک جیل میں ہی رہیں گے۔
گزشتہ روز جب محمد صفدر کو گرفتار کیا گیا تو ان کے ہمراہ مسلم لیگ نون کے کارکن بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔ ان کی گرفتاری کے حوالے سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیٹی اور محمد صفدر کی اہلیہ مریم نواز کا لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ووٹ کو عزت دو جھنڈے تلے کپیٹن صفدر، میں اور میاں صاحب مارچ کر رہے ہیں۔ گرفتاری کیا، کوئی بھی قربانی دینی ہوئی تو اس سے دریغ نہیں کریں گے۔‘‘
ان کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا، ’’کیپٹن صفدر بھی میاں صاحب کے ایک سپاہی ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ انہوں نے دلیرانہ طریقے سے، ایک شیر کی طرح اپنی گرفتاری دی ہے۔‘‘
Published: undefined
جمعے کے روز پاکستان کے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مریم نواز کو 7 برس جبکہ نواز شریف کو 10 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے اثاثے ان کی آمدنی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ ان اثاثوں میں لندن کے پُر آسائش فلیٹ بھی شامل ہیں۔ سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم صفدر کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف سیاسی بنیادوں پر انتقامی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
اگر نواز شریف اور مریم نواز کو ضمانت نہیں ملتی تو انہیں بھی لاہور پہنچنے پر گرفتار کر لیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز