پاکستان

محرم کے پیش نظر حکومت پاکستان اٹھا رہی بڑا قدم، مریم نواز کے مشورہ پر پی ایم شہباز نے لگائی مہر!

سوشل میڈیا پر پابندی لگانے سے متعلق تجویز پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز کی لاء اینڈ آرڈر سے متعلق کابینہ کمیٹی نے پیش کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اس سال محرم میں پاکستانی حکومت نے ایک خاص قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سوشل میڈیا کے اس دور میں شہباز شریف کی قیادت والی اتحادی حکومت نے سبھی سوشل میڈیا ہینڈل پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا۔ دراصل پاکستان میں گزشتہ 4 ماہ سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ بلاک ہے، اور اب کچھ دنوں کے لیے باقی سبھی سوشل میڈیا ہینڈل کو بھی بلاک کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان میں ماہِ محرم کے دوران 6 دنوں کے لیے یوٹیوب، واٹس ایپ، فیس بک، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک جیسے دیگر کئی ایپ پر پابندی لگائی جائے گی۔ اس قدم کے یے حکومت پاکستان پوری طرح سے تیار ہے۔ اس پابندی کا مقصد ماہِ محرم کے دوران سبھی نفرت انگیز مواد پر روک لگایا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ پابندی 13 جولائی سے لے کر 18 جولائی تک نافذ رہے گی۔

Published: undefined

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر پابندی لگانے کی تجویز پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز کی لاء اینڈ آرڈر سے متعلق کابینہ کمیٹی نے پیش کی ہے۔ اس کی سفارش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس کے ذریعہ ثقافت سے متعلق نفرت پھیلانے اور کسی بھی غلط معلومات کو فروغ دینے پر کافی حد تک روک لگائی جا سکے گی۔ اس سے فرقہ وارانہ تشدد سے بچا جا سکتا ہے۔ مریم نواز نے ملک کے وزیر اعظم اور ان کے چچا شہباز شریف کی حکومت سے اس تجویز کے متعلق نوٹیفکیشن جاری کرنے کی بات کہی ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ قبل میں پاکستان کے کئی افسران سوشل میڈیا کے خلاف بولتے آئے ہیں۔ ان افسران میں پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا نام بھی شامل ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا کو ’بدعنوان میڈیا‘ کا نام دیا ہے اور اس سے لڑنے کے لیے ہمیشہ راغب کیا ہے۔ انھوں نے اسے ’ڈیجیٹل ٹیررزم‘ کے خلاف کی لڑائی کا نام دیا ہے۔ آرمی چیف کے علاوہ پاکستان کے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے سوشل میڈیا پر پوری طرح سے پابندی لگانے کی بات کہی تھی۔ اسحاق ڈار اس وقت وزیر خارجہ کی بھی ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined