اسلام آباد: پاکستان کے الیکشن کمیشن نے پیر کو اسلام آباد پولیس کو ہدایت کی کہ وہ سابق وزیراعظم عمران خان کو گرفتار کر کے منگل کو عدالت میں پیش کریں۔ یہ حکم سپریم کورٹ کی جانب سے کوئٹہ میں سینئر وکیل عبدالرزاق شر کے قتل کے سلسلے میں عمران خان کی گرفتاری پر 9 اگست تک روک لگانے کے چند گھنٹے بعد جاری کیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے یہ حکم اپنی توہین سے وابستہ معاملہ میں جاری کیا۔
Published: undefined
خیال رہے کہ گزشتہ سال پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور پارٹی کے سابق رہنماؤں فواد چوہدری اور اسد عمر نے مبینہ طور پر غیر مہذب زبان استعمال کرنے پر الیکشن مانیٹرنگ باڈی اور اس کے سربراہ چیف الیکشن کمشنر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی تھی۔
Published: undefined
کمیشن نے حکم نامے میں کہا کہ 16 جنوری اور 2 مارچ کو نوٹسز اور قابل ضمانت گرفتاری کے نوٹس جاری کرنے کے باوجود عمران خان الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ کمیشن نے اب الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 4(2) کے تحت حاصل اختیارات اور ایکٹ اور رولز کی دیگر قابل عمل دفعات کو استعمال کرتے ہوئے عمران احمد خان کی گرفتاری کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے ہیں۔
Published: undefined
اسلام آباد پولیس سے کہا گیا ہے کہ وہ عمران خان کو گرفتار کر کے منگل کی صبح 10 بجے تک کمیشن کے سامنے پیش کرے۔ ای سی پی عمران خان کی مسلسل غیر حاضری پر برہم ہے۔ اس نے اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی) کو ہدایت کی ہے کہ اگر عمران توہین عدالت کیس میں پیش نہ ہوئے تو انہیں گرفتار کیا جائے۔
Published: undefined
ای سی پی کے رکن نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی بنچ نے 11 جولائی کو ہونے والی آخری سماعت میں عمر کو ریلیف دینے کے ساتھ خان اور چوہدری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ بنچ نے سماعت کے لیے 25 جولائی کی تاریخ مقرر کی تھی۔
اس سے قبل کمیشن نے پی ٹی آئی رہنماؤں سے کہا تھا کہ وہ ذاتی طور پر یا وکیل کے ذریعے اپنا موقف بیان کریں تاہم انہوں نے نوٹس اور توہین عدالت کی کارروائی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
Published: undefined
طویل کارروائی کے بعد، جنوری میں سپریم کورٹ نے کمیشن کو تینوں رہنماؤں کے خلاف کارروائی آگے بڑھانے کی اجازت دی اور بعد میں کمیشن نے ان کے خلاف الزامات طے کرنے کا فیصلہ کیا۔
عمران خان کو گزشتہ سال اپریل میں اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد سے مختلف عدالتوں میں متعدد مقدمات کا سامنا ہے۔ دریں اثنا، فواد چوہدری، جو کبھی عمران خان کے کٹر حامی تھے، 9 مئی کے تشدد کے بعد پی ٹی آئی چھوڑ گئے۔ جبکہ پی ٹی آئی کے ایک سابق رہنما چوہدری نے الیکشن کمیشن سے اپنے خلاف الیکشن واچ ڈاگ کی جانب سے دائر توہین عدالت کے مقدمے میں 20 جولائی کو معافی مانگ لی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined