پاکستان

جن ’جہادیوں‘ کو پاکستان نے تیار کیا وہی بن گئے دہشت گرد، عمران خان کا اعتراف!

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے دہشت گردی سے متعلق ایک بڑا بیان دیا ہے۔ انھوں نے یہ قبول کیا ہے کہ پاکستان نے ہی 1980 کی دہائی میں جہاد کے نام پر دہشت گردوں کو ٹریننگ دی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے دہشت گردی کے تعلق سے ایک بڑا بیان دیا ہے۔ انھوں نے واضح لفظوں میں اس بات کا اعتراف کر لیا ہے کہ پاکستان نے ہی 1980 کی دہائی میں کچھ لوگوں کو بطور جہادی ٹریننگ دی تھی جو کہ بعد میں دہشت گرد قرار دیے گئے۔ عمران خان نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’1980 میں افغانستان میں روس (اس وقت سوویت سَنگھ) کے خلاف لڑنے کے لیے پاکستان نے جہادیوں کو تیار کیا، انھیں ٹریننگ دی۔‘‘

Published: 13 Sep 2019, 10:10 AM IST

ایک روسی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے امریکہ پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ ’’سرد جنگ کے اس دور میں روس کے خلاف پاکستان نے امریکہ کی مدد کی۔ جہادیوں کو روسیوں کے خلاف لڑنے کے لیے ٹریننگ دی۔ لیکن اس کے باوجود اب امریکہ پاکستان پر طرح طرح کے الزامات لگا رہا ہے۔‘‘

Published: 13 Sep 2019, 10:10 AM IST

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 1980 کی دہائی میں پاکستان اس مقصد سے مجاہدین کو ٹریننگ دے رہا تھا کہ اگر سوویت یونین افغانستان پر قبضہ کرنے کی کوشش کرے تو وہ ان کے خلاف جہاد کا اعلان کریں۔ ان لوگوں کی ٹریننگ کے لیے پاکستان کو پیسہ امریکہ کی ایجنسی سی آئی کے ذریعہ دی گئی۔ لیکن ایک دہائی بعد جب امریکہ نے افغانستان میں قدم رکھا تو اس نے انہی گروپوں کو جو پاکستان میں تھے، جہادی سے دہشت گرد ہونے کا نام دے دیا۔

Published: 13 Sep 2019, 10:10 AM IST

عمران خان نے بتایا کہ یہ ایک بہت بڑا تضاد تھا۔ پاکستان کو نیوٹرل رہنا چاہیے تھا کیونکہ امریکہ کا ساتھ دے کر ہم نے ان گروپوں کو پاکستان کے خلاف کر لیا۔ اس میں ہم نے 70 ہزار لوگوں کی زندگی گنوائی ہے۔ پاکستان کی معیشت کو اس سے 100 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔

Published: 13 Sep 2019, 10:10 AM IST

واضح رہے کہ اسی ہفتہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پاکستان کی مدد سے منعقد کی گئی افغان طالبان مذاکرہ کو رَد کر دیا تھا۔ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرہ رَد کرنے کے پیچھے کابل میں ہوئے طالبانی حملے کو وجہ بتایا جس میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 لوگ مارے گئے۔ افغان مذاکرہ رَد ہونے سے پاکستان کی مشکلیں بڑھ گئی ہیں۔ امریکہ طالبان کو جنگ بندی کے لیے تیار ہونے کے لیے پاکستان پر پہلے سے زیادہ دباؤ بڑھائے گا۔

Published: 13 Sep 2019, 10:10 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 13 Sep 2019, 10:10 AM IST