مذہبی رہنما فضل الرحمن کے پاکستان حکومت کے خلاف ’آزادی مارچ‘ سے گھبرائے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ مظاہرین کی ان کے استعفی کے علاوہ تمام ’واجب‘ مطالبات ماننے کو تیار ہیں۔
ایکسپریس ٹربيون نے عمران خان کے بیان کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’استعفی کے علاوہ حکومت تمام واجب مطالبات کو قبول کرنے کے لئے تیار ہے‘‘۔
Published: undefined
بتایا جا رہا ہے کہ وزیر اعظم نے یہ بات وزیر دفاع پرویز کھٹک کی قیادت والے عملے کے ساتھ ایک اجلاس میں کہی۔ اس ٹیم کو اسلام آباد میں مظاہرہ کرنے والی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مسئلہ حل کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ مسٹر کھٹک کی قیادت والی حکومت کی ٹیم نے جمعیت علمائے اسلام فضل (جےيوآئی ایف) کے لیڈروں سے ملاقات کرکے آگے کی کارروائی پر بات چیت کی۔
Published: undefined
پاکستان میڈیا کے مطابق یہ اجلاس سرکاری مذاکرات ٹیم اور رہبر کمیٹی کے درمیان دوسرے دور کی بات چیت سے پہلے ہوئی۔ رهبر کمیٹی میں اپوزیشن جماعتوں کے نمائندے شامل ہیں۔
Published: undefined
ایکسپریس ٹربیون کے مطابق مسٹر کھٹک اور پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چودھری پرویز الہی نے رہبر کمیٹی کے ساتھ ہوئی بات چیت کی تفصیلات وزیر اعظم کو دیں۔ مسٹر الہی نے مسٹر رحمان کے ساتھ اپنی بات چیت کے بارے میں بھی مسٹر خان کو واقف کرایا۔
Published: undefined
پیر کے روز بھی حکومت کی طرف سے دو الگ الگ مذاکراتی ٹیموں نے تعطل کو ختم کرنے کے لئے جے یو آئی ۔ ۔ ایف کی طرف سے رابطہ کیا تھا۔ وزیر دفاع کی قیادت میں پہلی ٹیم اسلام آباد میں رحمان کی رہائش گاہ پر رہبر کمیٹی سے ملی تھی۔ اجلاس کے کچھ گھنٹے بعد سابق وزیر اعظم چودھری شجاعت حسین کی قیادت والی دوسرای سرکاری ٹیم بھی مطالبات پر بات چیت کرنے کے لئے مسٹر الرحمن سے ملی تھی۔ آزادی مارچ 31 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز