ہیگ: توہین رسالت کے الزامات میں موت کی سزا سے پاکستانی سپریم کورٹ سے حال ہی میں بری ہونے والی عیسائی خاتون آسیہ بی بی کے وکیل نے کہا ہے کہ انہیں معلوم نہیں ہے کہ ان کی موکل کہا ں ہے۔ ساتھ ہی، انہوں نے کہا کہ خواہش نہ ہونے کے باوجود زندگی بچانے کے لئے انہیں ملک چھوڑ کر ہالینڈ بھاگنا پڑا ہے۔
سیف الملوك نے نامہ نگاروں سے کہا ہے’’میری جان کے خطرہ کو بھانپتے ہوئے اقوام متحدہ نے مجھے پاکستان سے باہر نکالا۔ اگرچہ ملک چھوڑنے کا میرا دل بالکل نہیں تھا‘‘۔
Published: undefined
’’مجھے میری مرضی کے خلاف پاکستان چھوڑنا پڑا‘‘
انہوں نے کہا ’’موت کی سزا سے آسیہ بی بی کو بری کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان میں بھڑکے تشدد کو دیکھتے ہوئے میں نے اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے حکام سے رابطہ کیا۔ اس کے بعد اقوام متحدہ اور اسلام آباد واقع یوروپی ممالک کے سفیروں نے مجھے تین دن اپنے پاس رکھا اور میری سیکورٹی کو دیکھتے ہوئے انہوں نے مجھے ایک ہوائی جہاز میں بیٹھا دیا۔ ملک چھوڑنے کی میری خواہش نہیں تھی لیکن عدالت کے فیصلے سے ملک میں شروع ہونے والے اشتعال اور احتجاجی مظاہروں کے خطرہ کو دیکھتے ہوئے مجھے ملک چھوڑنا پڑا۔ مجھے اپنے گھر والوں کی سلامتی کی بھی فکر تھی۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے 31 اکتوبر کو آسیہ بی بی کو توہین رسالت کے الزامات سے بری کر دیا تھا، جس کے خلاف شدت پسند سڑکوں پر اتر آئے تھے اور آسیہ بی بی کو پھانسی دینے کی مانگ پر زبردست ہنگامہ کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined