گزشتہ کچھ دنوں سے بیمار چل رہے جماعت اسلامی کے سابق امیر سید منور حسن کا کراچی کے ایک اسپتال میں انتقال ہو گیا۔ یہ خبر پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں موجود ان کے شیدائیوں پر غم کا پہاڑ بن کر ٹوٹا ہے۔ 79 سالہ سید منور حسن کو سینے میں درد کی شکایت کے بعد تقریباً دو ہفتہ قبل علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، لیکن وہ صحت یاب نہ ہو سکے اور جمعہ کے روز اس دار فانی سے کوچ کر گئے۔
Published: 27 Jun 2020, 10:30 AM IST
سید منور حسن کے انتقال کے بعد پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ٹوئٹ کر کے ان کی رحلت پر اظہارِ غم کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ "سابق امیر جماعت اسلامی سید منور حسن صاحب کی رحلت پر نہایت رنجیدہ اور غمگین ہوں۔ میری دعائیں اور ہمدردیاں ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔" عمران خان کے علاوہ بھی کئی سیاسی و سماجی ہستیوں نے ان کے انتقال پر اظہار رنج و غم کیا ہے۔
Published: 27 Jun 2020, 10:30 AM IST
قابل ذکر ہے کہ سید منور حسن جماعت اسلامی کے چوتھے امیر منتخب ہوئے تھے اور انھوں نے سیاست میں یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے زمانہ سے ہی قدم رکھ دیا تھا۔ شروع میں انھوں نے نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن (این ایس ایف) جوائن کیا تھا جہاں انھیں 1959 میں صدر منتخب کیا گیا تھا۔ بعد ازاں 1960 میں وہ اسلامی جمعیت طلبا کے رکن بن گئے۔ اسلامی جمعیت طلبا دراصل جماعت اسلامی کی طلبا تنظیم ہے۔ آگے چل کر منور حسن جماعت اسلامی کے ایک اہم رکن بن گئے۔ 2009 میں وہ جماعت اسلامی کے امیر منتخب کیے گئے تھے۔
Published: 27 Jun 2020, 10:30 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 27 Jun 2020, 10:30 AM IST