پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں لگاتار جاری ہیں اور اس دوران جان گنوانے والے افراد کی تعداد 1191 ہو گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک کے شمال سے آنے والا سیلابی ریلا دریائے سندھ کے بندوں کو توڑتا ہوا ضلع دادو میں داخل ہو گیا ہے، جس سے وہاں 10 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب میں ایک، خیبر پختون خوا میں 4 اور سندھ میں 15 افراد کی جان چلی گئی۔ اب تک سندھ میں سب سے زیادہ 422 اموات درج جکی گئی ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی یومیہ رپورٹ کے مطابق 14 جون سے اب تک 3500 سے زیادہ افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران میں 87 افراد زخمی ہوئے ہیں اور 27 افراد جاں بحق ہو گئے۔
Published: undefined
سیلاب کے باعث بلوچستان میں 253، خیبر پختونخوا میں 264 اور پنجاب میں 188 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ سیلابی ریلوں اور بارشوں کے باعث حادثات میں جاں بحق ہونے والوں میں 522 مرد، 246 خواتین اور 399 بچے شامل ہیں۔ ملک بھر کے 80 اضلاع بارشوں اور سيلاب سے متاثر ہيں۔بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک بھر میں 3لاکھ 72 ہزار 8 سو 23 گھر تباہ ہوئے۔بارشوں اور سيلاب سے جزوى طور پر 7 لاکھ 33ہزار 536 گھروں کو نقصان پہنچا۔
Published: undefined
ملک بھر میں 243 پلوں اور 173 دکانوں کو حاليہ بارشوں سے نقصان پہنچا۔ کل 5063 کلو ميٹر سڑک بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہوئیں۔7 لاکھ 31 ہزار سے زائد مويشيوں کا نقصان ہوا۔
اطلاعات کے مطابق خیرپورناتھن شاہ اور جوہی تعلقہ میں مین نارا ویلی (ایم این وی) نالے میں پانی کی سطح بڑھ رہی ہے۔یہ دادوشہر سے 8 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔اگر اس نالے میں پانی کی سطح بڑھتی رہتی ہے تو دادو شہرشدید متاثر ہوگا۔
Published: undefined
پاکستان میں رواں سال اگست میں 30 سالہ اوسط کے مقابلے میں قریباً 190 فی صد زیادہ بارش ہوئی ہے جو مجموعی طور پر 390.7 ملی میٹر (15.38 انچ) ہے۔بارشوں کے نتیجے میں سیلاب سے صوبہ سندھ کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا اور 30 سالہ اوسط سے 466 فی صد زیادہ بارش ہوئی ہے۔
ملک کے شمال میں پہاڑوں سے شروع ہونے والا سیلاب ہزاروں مکانوں، کاروباری اداروں، بنیادی ڈھانچے اور فصلوں کو بہا لے گیاہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ 22 کروڑافراد پر مشتمل کل آبادی میں سے تین کروڑ 30 لاکھ افراد(15 فی صد) متاثر ہوئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز