پاکستان

پاکستان میں سبزیوں کی بڑھتی قیمت سے عوام پریشان، ٹماٹر پہنچا 400 روپے فی کلو

پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت گزشتہ کئی دنوں سے عام لوگوں کو رلا رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی میں پیر کے روز ٹماٹر 300 روپے فی کلو فروخت ہوا اور پھر منگل کو اس کی قیمت بڑھ کر 400 روپے فی کلو ہو گئی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پاکستان میں مہنگائی لگاتار اپنا ہی ریکارڈ توڑ رہی ہے۔ روز مرہ کی چیزوں کی آسمان چھوتی قیمتوں کے درمیان اب اس طرح کی رپورٹ سامنے آئی ہے کہ ملک میں ایسی بھی جگہیں ہیں جہاں ایک کلو ٹماٹر کی قیمت 400 (پاکستانی) روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔

Published: undefined

پاکستان میں سبزیوں کی قیمت، خصوصاً ٹماٹر کی قیمت گزشتہ کئی دنوں سے عام لوگوں کو رلا رہی ہے۔ حالات کو سنبھالنے کے لیے پاکستان حکومت نے ایران سے ٹماٹر کی درآمدگی کی لیکن ایرانی ٹماٹر بازار میں پہنچ نہیں پانے کی وجہ سے منڈیوں میں نہ صرف اس کی قیمت میں کوئی کمی نہیں آ سکی بلکہ طلب کے مقابلے میں فراہمی کم ہونے کی وجہ سے اس کی قیمت 400 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔

Published: undefined

اخبار ’ڈان‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کراچی میں پیر کو ٹماتر 300 روپے فی کلو فروخت ہوا اور پھر منگل کو اس کی قیمت بڑھ کر 400 روپے فی کلو ہو گیئ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ماضی کی طرح مقامی انتظامیہ نے ایک بار پھر ٹماٹر کی اس قیمت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ منگل کو ایک کلو ٹماٹر 253 روپے میں فروخت ہوا۔ حالانکہ انتظامیہ نے یہ ضرور اعتراف کیا کہ پیر کے مقابلے میں منگل کو تماٹر کی قیمت میں 50 روپے فی کلو سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔

Published: undefined

ایک تاجر نے کہا کہ حکومت نے ایران سے ساڑھے چار ہزار ٹن ٹماٹر درآمد کرنے کا پرمٹ جاری کیا تھا لیکن ابھی 989 ٹن ہی پاکستان پہنچ سکا ہے۔ کراچی کے تھوک سبزی فروش ایسو سی ایشن نے کہا ہے کہ حکومت نے کھلے بازار کی پالیسی پر عمل کرنے کی جگہ کچھ تاجروں کو ہی ایران سے ٹماٹر منگانے کی اجازت دی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ محدود مقدار میں بک گئے ٹماٹر سرحد پر ہی فروخت ہو گئے۔ کھلے بازار کی پالیسی کے تحت اگر ٹماٹر کی درآمد ہوتی تو حالات میں بہتر ہوتے۔ حکومت کی پالیسی کی وجہ سے درآمد ٹماٹر پر کچھ کاروباریوں کی بالادستی ہو گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined