لاہور: ہزاروں نمناک آنکھوں کے درمیان کلثوم نواز شریف کو سپرد خاک کر دیا گیا۔ پاکستان کی سابق خاتون اوّل کی نماز جنازہ ممتاز عالم دین طارق جمیل نے پڑھائی اور اس موقع پر بیگم کلثوم نواز کے شوہر میاں نواز شریف، ان کے دیور شہباز شریف سمیت ان کے ہزاروں چاہنے والے موجود تھے۔ نماز جنازہ کے بعد بیگم کلثوم کی مغفرت کے لیے مولانا طارق جمیل نے دعاء بھی کرائی اور اس کے بعد انھیں سپرد خاک کرنے کے لیے آخری آرام گاہ یعنی قبر کی طرف لے جایا گیا۔ کلثوم نواز کی تدفین میاں محمد نواز کے بغل میں کی گئی ہے۔
Published: 14 Sep 2018, 7:03 PM IST
نماز جناہ کے وقت لوگوں کی بھیڑ اس قدر زیادہ تھی کہ ایک ہنگامہ کی حالت پیدا ہو گئی۔ دراصل نمازِ جنازہ کے لیے دو طرح کے انتظامات تھے۔ ایک جگہ اہم شخصیات اور کلثوم نواز کے قریبی رشتہ داروں کے لیے مختص تھی اور دوسری جگہ دیگر لوگوں کے لیے تھی لیکن کئی بار ایسا ہوا جب اہم شخصیات وی آئی پی مقام کی طرف بڑھے تو ان کے ساتھ درجنوں کارکنان بھی اس طرف بھاگے جس کی وجہ سے ایک افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا اور بدنظمی دیکھنے کو ملی۔ نمازِ جنازہ میں حکومتی وفد نے بھی شمولیت کی اور پیپلز پارٹی و ایم کیو ایم کا وفد بھی اس میں شامل ہوا۔
Published: 14 Sep 2018, 7:03 PM IST
اس سے قبل جاتی امرا میں سخت سیکورٹی انتظامات کے درمیان بیگم کلثوم نواز کا آخری دیدار لوگوں کو کرایا گیا۔ یہاں نواز شریف، مریم نواز اور خاندان کے دیگر افراد نے ان کا آخری دیدار کیا۔ اس کے بعد نمازِ جنازہ کے لیے جسد خاکی کو شریف میڈیکل سٹی لے جایا گیا۔ نمازِ جنازہ ختم ہونے کے بعد بھی لوگوں میں افرا تفری کا ماحول دیکھنے کو ملا۔
Published: 14 Sep 2018, 7:03 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 14 Sep 2018, 7:03 PM IST