بھارت ميں کورونا کے مريضوں اور ان کی حالت زار کے دل دہلا دينے والے مناظر سامنے آنے کے بعد اب پاکستان ميں حکام سخت ضوابط متعارف کرا رہے ہيں تاکہ ويسی صورتحال سے بچا جا سکے۔ عيد الفطر کی چھٹيوں ميں سفر پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اسکول وغيرہ بند ہيں۔ ريستورانوں کو بھی بند رکھنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں اور پابنديوں پر موثر عملدرآمد کے ليے فوج طلب کر لی گئی ہے۔ ليکن ايسا دکھائی ديتا ہے کہ حکام نے مذہبی اجتماعات اور سرگرميوں کی طرف ديکھتے ہوئے آنکھيں بند کر لی ہيں۔ کيا اس کی وجہ یہ خوف ہے کہ مذہبی اجتماعات پر پابندی لگانے سے حکومت چند مذہبی قوتوں کو ناراض کر دے گی؟
Published: 08 May 2021, 5:03 AM IST
پاکستان اسلامک ميڈيکل ايسوسی ايشن کی کووڈ ٹاسک فورس سے وابستہ ڈاکٹر سعيد اللہ شاہ کا کہنا ہے کہ حکام مذہبی گروپوں کے رد عمل کی وجہ سے تشويش ميں مبتلا ہيں۔ ''يہ کمزور حکومت ہے، اس کا ہر فيصلہ بے يقينی ميں کيا جاتا ہے۔‘‘
Published: 08 May 2021, 5:03 AM IST
پاکستان ميں اب تک کورونا کے متاثرين کی سرکاری تعداد ساڑھے آٹھ لاکھ کے قريب ہے جبکہ تقريباً ساڑھے اٹھارہ ہزار افراد اس وبائی مرض ميں مبتلا ہو کر اپنی جان کی بازی ہار چکے ہيں۔ محدود طبی سہوليات، ٹيسٹنگ کا ناقص نظام اور اس مرض سے جڑی غلط معلومات کی بنياد پر ماہرين کہتے ہيں کہ متاثرين کی حقيقی تعداد کہيں زيادہ ہو سکتی ہے۔
Published: 08 May 2021, 5:03 AM IST
حکومت عوام سے التجاء کر رہی ہے کہ وہ سماجی سطح پر فاصلہ رکھنے سميت ديگر احتياطی تدابير کا خیال رکھیں مگر ملک بھر کی مساجد کچھ اور ہی منظر پيش کرتی ہيں۔ عقيدت مند ماہ رمضان ميں مساجد کا زيادہ رخ کرتے ہيں۔ ان دنوں مساجد ميں تراويح اور جمعے کی نماز کے ليے بھی نمازيوں کی خاصی تعداد ديکھی جا رہی ہے۔
Published: 08 May 2021, 5:03 AM IST
راولپنڈی کی مرکزی جاميہ مسجد کے مولانا محمد اقبال رضوی کے بقول عقيدت مندوں کو کورونا سے کوئی خوف نہيں۔ انہوں نے بھارت کے ساتھ موازنے کو قطعی طور پر مسترد کر ديا۔ ''وہ غير مسلم ہيں اور ہم مسلم ہيں۔ اللہ کے سامنے اپنی گناہوں کی معافی مانگنا ہمارے دين کا حصہ ہے اور وہ ايسا نہيں کرتے۔ يہی وجہ ہے وہاں کورونا کی صورتحال کی۔‘‘ مولانا محمد اقبال رضوی نے بتايا کہ وہ اپنی مسجد ميں نماز کے وقت احتياطی تدابير پر عمل کراتے ہيں۔
Published: 08 May 2021, 5:03 AM IST
بھارت ميں طبی ماہرين نے خبردار کيا ہے کہ بڑے اجتماعات کورونا کے تيز رفتار پھيلاؤ کے ذمے دار ہيں تاہم ايسا دکھائی ديتا ہے کہ پاکستان ميں اس تنبيہ سے کوئی تبديلی نہيں آئی۔
Published: 08 May 2021, 5:03 AM IST
اسلام آباد اور لاہور ميں حاليہ ريليوں ميں ديکھا گيا کہ لوگوں نے بالکل ماسک نہيں پہنے اور نہ ہی فاصلہ برقرار رکھا۔ لاہور ميں شيعہ فرقے کی ايسی ہی ايک ريلی ميں شريک حاجی شہزاد جعفری نے کہا، ''ہم اپنی، اپنے بچوں کی اور اہل خانہ کی جانيں قربان کرنے کو تيار ہيں۔ يہ بيماری تو ايک سال سے ہے مگر ہمارے مذہبی اجتماعات کی مخالفت کرنے والے چودہ سو سال سے يہی کر رہے ہيں۔‘‘
Published: 08 May 2021, 5:03 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 08 May 2021, 5:03 AM IST
تصویر: پریس ریلیز