اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم نوا زشریف نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے عہدہ کے لئے انہیں نااہل قرار دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی نکتہ چینی کرنا ان کا اور پی ایم ایل۔این پارٹی کا آئینی حق ہے۔ اخبار دی ایکسپریس ٹریبون نے یہ اطلاع دی ہے۔شریف نے جواب دہی کمیشن کی سماعت کے بعد نامہ نگاروں سے کہا کہ وہ ملک کے تمام اداروں کا احترام کرتے ہیں لیکن سپریم کورٹ کا فیصلہ انہیں اور پورے ملک کو تسلیم نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ پہلے انہوں نے میرے خلاف سیاہ قوانین والے ڈکشنری کا استعمال کیا اور اب ان کی پوری بنچ میرے خلاف توہین کا مقدمہ سن رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے ججوں میں اب فیصلے کے سلسلے میں اختلافات سامنے آنے لگے ہیں اور انہوں نے جو ردعمل کیا ہے وہ لوگوں کو معلوم ہوچکا ہے۔ جسٹس فیاض کا کہنا ہے کہ اس کیس کی ابتدا پنامہ گیٹ کی انکوائری کے سلسلے میں کی گئی ہے لیکن ان کی برخاستگی اقامہ کی بنیاد پر کی گئی ہے۔
شریف نے کہا کہ عمران خان نے کافی سنگین جرم کیا ہے لیکن وہ ابھی بھی صادق اور امین ہی مانے جارہے ہیں۔عمران خان نے اپنے جرم کی ذمہ داری لے لی ہے لیکن عدالت کا کہنا ہے کہ وہ اس کے سلسلے میں قطعی پریشان نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین کو دفتر سے برخاست کردیا ہے لیکن ان کے خلاف کوئی مشترکہ تفتیشی ٹیم قائم نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی قومی جوابدہی بیورو کو ان کا معاملہ سونپا گیا ہے۔ اس طرح کے دوہرے پیمانے ناقابل قبول ہیں۔
مسٹر شریف نے شیخ رشید پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جو آدمی ہر ایک کے بدعنوانی کے الزامات کے بارے میں بات کرتا پھر رہا ہے وہ اپنی کروڑ وں روپے کی جائیداد کو چھپا رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined